Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی یونین کی طرف سے سعودی عرب کی سول تنصیات پر حملوں کی مذمت

حملے ’مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں اور انہیں روکنا چاہیے۔‘ (فائل فوٹو ایس پی اے)
یورپی یونین نے سعودی عرب میں اہم سول و تیل تنصیبات اور اقتصادی اداروں پر حوثیوں کے دہشت گردانہ حملوں پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
یورپی یونین نے کہا کہ حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب میں شہری انفراسٹرکچر پر حالیہ حملوں کی ’سختی سے مذمت‘ کرتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق یورپی یونین نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حملے ’مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں اور انہیں روکنا چاہیے۔‘
یورپی یونین نے بیان میں یمن کے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ ’ایک جامع سیاسی سمجھوتے کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈبرگ کے ساتھ مل کر کام کریں۔
حوثیوں کے اقدامات کی علاقائی سلامتی اور توانائی کی عالمی منڈیوں کے استحکام کے لیے ان کے خطرے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے۔
سعودی عرب نے پیر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ اسے بین الاقوامی منڈی میں تیل کی سپلائی کی کسی کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا جو اس کی تنصیبات پر حملوں کے نتیجے میں ہوتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ مملکت بین الاقوامی برادری کی اہمیت پر زور دیتی ہے کہ وہ ایران کے دہشت گرد حوثی ملیشیا کو بیلسٹک میزائلوں کی ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے مسلسل رویے کی سنجیدگی کا ادراک کرےجس سے وہ مملکت کے تیل،گیس اور ریفائنڈ مصنوعات کی پیداوار کے مقامات کو نشانہ بناتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ حوثی ملیشیا نے  سنیچر اوراتوار کی رات شقیق واٹر پلانٹ، جازان میں آرامکو پلانٹ، ظہران الجنوب میں بجلی کے سٹیشن اورخمیس مشیط میں گیس سٹیشن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔
 

شیئر: