Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مجھے کسی خط کے بارے میں کوئی علم نہیں: شیخ رشید

وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ’عمران خان اقتدار میں ہوں نہ ہوں ہم ان کے ساتھ ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جس خط کے بارے میں بات کی انہیں اس کا علم نہیں۔
پیر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ’کل عمران خان کا تاریخی جلسہ ہوا،عمران خان ایک آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ ہم ان کےساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں۔عمران خان اقتدار میں ہوں نہ ہوں ہم ان کے ساتھ ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سیاستیں انٹرنیشنل ہوتی ہیں لیکن مجھے اس خط کا علم نہیں جس کا ذکر کیا گیا۔
تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے وزیر داخلہ بتایا کہ ’میرے خیال میں 29 یا 31 مارچ کی شام کو آر یا پار ہوجائے گا، اگر آج قرارداد پیش ہوئی تو پیر کو ووٹنگ ہوگی۔ میرا سیاسی وجدان کہتا ہے کہ ایک گھنٹہ پہلے بھی صورتحال بدل سکتی ہے۔‘
مسلم لیگ ن اور جمیعت علمائے اسلام کے جلسوں کے بارے میں وزیر داخلہ نے بتایا کہ ’آج ن لیگ کو جلسے کی اجازت ہے،جے یو آئی کے پاس آج جلسے کی اجازت نہیں ہے۔ ن لیگ نے مولویوں سے خطاب کے لیے آنا ہے۔‘
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ صرف پاکستان کے ساتھ ہے۔ ’میں ملکی اداروں کا ترجمان نہیں ان کا سپورٹر ہوں۔‘

’یہ خط وہ نہیں ہے جو دو تین صحافی لہرا رہے ہیں‘

دوسری جانب پیر کو ہی وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وزیر توانائی حماد اظہر کے ساتھ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مبینہ دھمکی آمیز خط کے بارے میں کہا کہ ’یہ خط وہ نہیں ہے جو دو تین صحافی لہرا رہے ہیں۔ ان صحافیوں کو روز جھوٹ بولنے عادت پڑ چکی ہے۔ انہیں میں یہی کہوں گا کہ یہ نوجوان رپورٹرز سے ٹریننگ لیں۔‘
اتحادیوں کے اپوزیشن کی جماعتوں سے رابطوں سے متعلق سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’پرویز الٰہی ہوں یا ایم کیو ایم، یہ پی ٹی آئی کا حصہ نہیں ہیں۔ اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے کہ وہ اپنے مطالبے سامنے رکھیں۔ ہم نے اپنی پارٹی کو دیکھ فیصلہ کرنا ہے۔‘
وزیراعظم کے معاون خصوصی شاہ زین بگٹی کے استعفے اور پی ڈی ایم میں شمولیت سے متعلق سوال پر وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’یہ آنے جانے کا سلسلہ چار اپریل سے ایک دن پہلے تک جاری رہے گا، گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔‘

شیئر: