Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’توانائی کی سپلائی محفوظ بنانے کےلیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی‘

خلیجی ممالک اس حوالےسے اپنا فرض پورا کر چکے ہیں(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے خبردار کیا ہے کہ’ توانائی کی محفوظ رسد متاثر ہونے سےعالمی معیشت کو نقصان پہنچے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب کا توانائی کی محفوظ رسد کے حوالے سے بیان دو ٹوک تھا۔ اگر سعودی تیل تنصیبات پر حملے جاری رہے تو ایسی صورت میں سعودی عرب محفوظ تیل سپلائی میں کمی یا رکاوٹ کا ذمہ دار نہیں ہو گا‘۔ 
العربیہ نیٹ اور اخبار24 کے مطابق سعودی وزیر توانائی نے منگل کو حکومتوں کی عالمی سربراہ کانفرنس میں شرکت کی ہے۔
سعودی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ’مملکت کو متعدد خطرات درپیش ہیں۔ توانائی کی رسد کو محفوظ بنانے کےلیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی‘۔ ’خلیجی ممالک اس حوالےسے اپنا فرض پورا کر چکے ہیں۔ دیگر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے وعدے پورے کریں‘۔  
سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ’ روس یومیہ دس ملین بیرل تیل نکال رہا ہے جو تیل کے کل عالمی اخراجات کا دس فیصد ہے اور یہ بڑا حصہ ہے۔ توانائی کی محفوظ رسد کو مد نظر رکھے بغیر ماحول کی تبدیلی پر توجہ نہیں دی جا سکتی‘۔
انہوں نے کہا کہ’ مسئلہ یہ ہے کہ کئی لوگ عالمی اثرات کو مدِ نظر رکھے بغیرعلاقائی مسائل پر ساری توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں‘۔  
یوکرین، روس تنازع کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’اوپیک سیاسی اختلاف کو ایک طرف رکھتا ہے جبکہ اوپیک ممالک کے وزرا ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں۔ اوپیک پلس بھی ایسا ہی کر رہا ہے‘۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ’ وائٹ ہاوس کو یہ نہیں بتانا چاہیے کہ اوپیک پلس کو کیا کرنا ہے‘۔
 

شیئر: