Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیل پیدوار کے حوالے سے اوپیک پلس کی سابقہ پالیسی برقرار 

اوپیک پلس کا اجلاس ایک ماہ تک جاری رہا (فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ایک ماہ جاری رہنے کے بعد اوپیک پلس کا طویل ترین اجلاس منگل 4 جنوری کو ختم ہوگیا- 
اخبار  24 کے مطابق اوپیک پلس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیداواری پالیسی کسی ردوبدل کے بغیر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے- 
اوپیک پلس نے طے کیا ہے کہ سابقہ معاہدے کے بموجب فروری میں تیل کی یومیہ پیداوار میں 4 لاکھ بیرل کا اضافہ ہوگا- 
الشرق الاوسط کے مطابق اوپیک پلس نے تیل کی پیداوار میں معمولی اضافہ کرکے اپنی پہلے  سے طے شدہ پالیسی برقرار رکھی- ’اومی کرون‘  کے تیزی سے پھیلنے کے باعث تیل کی طلب میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا- 
اوپیک کے13 رکن ممالک اور  10 اتحادیوں نے پیداوار میں اضافے کی مزاحمت کی-  
یاد رہے کہ اوپیک پلس میں شامل ممالک نے  2020 میں تیل کی پیداوار غیرمعمولی حد تک کم کردی تھی-
وبا نے تیل کی طلب پر منفی اثر ڈالا تھا- اوپیک پلس نے گزشتہ سال طے کیا تھا کہ جیسے جیسے نرخ بہتر ہوں گے ویسے ویسے تدریجی طور پر تیل کی پیداوار میں اضافے کا فیصلہ کیا جاتا رہے گا- ہر ماہ صورتحال کا جائزہ  لیا جائے  گا- 

شیئر: