Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ سماعت کر کے 30 دن میں فیصلہ کریں گے: الیکشن کمیشن

فارن فنڈنگ کیس پی ٹی آئی کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں فائل کیا۔ فوٹو: سکرین گریب
پاکستان کے الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی ہدایت کے مطابق تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کر کے 30 دن میں فیصلہ سنانے کا اعلان کیا ہے۔
جمعے کو الیکشن کمیشن سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق ’اسلام آباد ہائیکورٹ کے 14 اپریل کے فیصلے کی روشنی میں فارن فنڈنگ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ معزز عدالت عالیہ کی ہدایت کے مطابق 30 دن کے اندر اس کیس کا فیصلہ کر دیا جائے۔‘
خیال رہے کہ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز کے اندر کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے پی ٹی آئی کی جانب سے فارن فنڈنگ کیس کا ریکارڈ منحرف رہنما اکبر ایس بابر کو دینے سے روکنے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے پی ٹی آئی کی تمام درخواستیں مسترد کر دیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ’تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ہر صورت میں کیس کا فیصلہ 30 دن کے اندر سنایا جائے۔‘ 
واضح رہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس نومبر 2014 سے الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے۔ 

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کی رپورٹ کیا کہتی ہے؟

فارن فنڈنگ کیس میں الیکش کمیشن کی قائم کردہ سکروٹنی کمیٹی نے تحریک انصاف کی آڈٹ فرم پر سوالات اٹھائے تھے۔ 

ممنوعہ فنڈنگ کیس نومبر 2014 سے الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے۔ فائل فوٹو: اے پی پی

اردو نیوز کے پاس دستیاب سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے قرار دیا کہ پی ٹی آئی کی آڈٹ رپورٹ اکاؤنٹنگ کے معیار پر پورا نہیں اترتی، پارٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے ڈیکلریشن میں بینک اکاؤنٹس ظاہر نہیں کیے گئے۔
پارٹی نے الیکشن کمیشن کے سامنے 12 بینک اکاؤنٹس ظاہر کیے جبکہ 53 اکاؤنٹس کو چھپائے رکھا۔
رپورٹ کے مندرجات کے مطابق تحریک انصاف کے 31 کروڑ روپے سے زیادہ کے عطیات الیکشن کمیشن میں ظاہر نہیں۔

شیئر: