Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجران میں رمضان تاریخی بازار کی رونقیں بحال

اس بازار میں قدیم طرز کے ملبوسات بھی دستیاب ہیں (فوٹو ایس پی اے)
نجران ریجن میں رمضان المبارک کے دوران عوامی اور تاریخی بازاروں کی رونقیں بڑھی ہوئی ہیں۔ مقامی شہری اور مقیم غیرملکی دستی مصنوعات سے مالا مال بازار دیکھنے کے لیے پہنچ رہے  ہیں۔ 
ایس پی اے کے مطابق نجران میں رمضان کی مناسبت سے عوامی بازار قصر الامارۃ کے قریب لگایا گیا ہے۔ مقامی شہری علی سروان نے بتایا کہ وہ ان دنوں بے حد خوش ہیں۔ انہوں نے رمضان بازار میں دکان کھولی ہوئی ہے جہاں وہ خواتین و حضرات اور بچوں کو ان کی پسند کے حساب سے قدیم طرز کے ملبوسات تیار کرکے فراہم کررہے ہیں۔ 


شہری اور غیرملکی دستی مصنوعات سے مالا مال بازار دیکھنے آتے ہیں (فوٹو ایس پی اے)

 بن سروان نے بتایا کہ انہوں نے ملبوسات کی تیاری کا کام اپنے والد سے سیکھا اور 15 برس کی عمر میں پہلا سعودی لباس تیار کیا تھا۔ جسے مقامی زبان میں ’ثوب‘ کہا جاتا ہے۔
ماضی میں کپڑے مشینوں سے نہیں سیے جاتے تھے بلکہ ہاتھ سے سوئی کے ذریعے کپڑے کی سلائی ہوتی تھی۔ 
بن سروان نے نجران میں مشہور قدیم ملبوسات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مختلف ناموں سے مشہور ہیں۔ خواتین کے ملبوسات الگ نام سے مقبول ہیں اور مردانہ ملبوسات کے اپنے نام ہیں۔ اب ان کا رواج ختم ہوچکا ہے تاہم تقریبات میں اس قسم کے ملبوسات آج بھی پسند کیے جاتے ہیں۔ 
نجران کے رمضان بازار میں روایتی دستی مصنوعات فروخت ہورہی ہیں۔ مٹی کے برتن، لکڑی سے بنی اشیا، زیورات، خنجر وغیرہ کے سٹال لگے ہوئے ہیں۔ لوگ شوقیہ طور پر یہ چیزیں خرید رہے ہیں۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: