Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدینہ کا قدیم بازار ’القماشہ‘

القماشہ بازار مسجد نبوی شریف کے مغرب میں واقع ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
القماشہ مدینہ کا پرانا بازار، جسے سعودی آباؤاجداد کی جدت طرازی کی علامت مانا جاتا ہے۔ 
مدینہ میں ’سویقۃ بازار‘ شہر کے قدیم ترین اہم بازاروں میں سے ایک ہے-
ایک زمانہ تھا جب یہ بازار رمضان، عید الفطر، عید الاضحیٰ اور دیگر سماجی تقریبات کے ایام ہی میں نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی گاہکوں اور پیدل چلنے والوں سے کھچا کھچ بھرا ہوتا تھا- اسے بعض لوگ القماشہ بازار کے نام سے بھی جانتے ہیں- 

القماشہ بازار میں بیشتردکانیں کپڑا فروشوں کی تھیں(فوٹو ایس پی اے)

سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے ‘ کے مطابق سویقۃ یا القماشہ بازار مسجد نبوی شریف کے مغرب میں واقع ہے- ایک زمانہ تھا جب اس کی شروعات مسجد نبوی میں باب السلام سے ہوا کرتی تھی اور اس کا سلسلہ مسجد الغمامہ کے الحبابہ بازار تک الباب المصری فصیل تک چلا جاتا تھا- 
سویقۃ بازار کپڑوں، سونے کے زیورات، جڑی بوٹیوں، دیسی دواؤں وغیرہ کی دکانوں کے لیے مشہور ہے- زیادہ تر دکانیں کپڑے فروخت کرنے والوں کی ہیں- 

تقریبا 46 برس قبل بازارمیں زبردست آگ لگی تھی(فوٹو، ایس پی اے)

1397 ھ  تقریبا 46 برس قبل یہاں زبردست آگ لگ گئی تھی- جس سے پورا بازار تباہ ہوگیا تھا- آتشزدگی کا حادثہ القماشہ بازار ہی نہیں بلکہ آس پاس کے بعض گھروں کی تباہی کا بھی باعث بن گیا تھا- اس کے بعد مدینہ منورہ کی اقتصادی اور سماجی زندگی کی تاریخ کا ایک اہم باب بند ہوگیا- 
بعض تاریخ نویسوں کا کہنا ہے کہ ’القماشہ‘ یا’ سویقۃ‘ بازار 430 برس سے زیادہ عرصے تک قائم رہا-
برصغیر کے معروف عالم شیخ عبدالحق محدث دہلوی نے اپنی معروف تصنیف ’جذب القلوب الی دیار المحبوب‘ میں اس حوالے سے لکھا ہے کہ ’مدینہ منورہ میں سب سے بڑی سڑک العینیۃ کہلاتی ہے جہاں القماشہ بازار واقع ہے‘- 
چند ماہ قبل العینیۃ اور سویقۃ مارکیٹ پروجیکٹ کا افتتاح عمل میں آؓیا ہے- یہ مدینہ منورہ کے  تعمیراتی و ترقیاتی منصوبوں کا ایک حصہ ہے- اسے ’نما المنورۃ‘ کا نام دیا گیا ہے- 

’نما‘ پروجیکٹ کے تحت مدینہ منورہ کے قدیم بازاروں کو از سرنوآباد کیا جارہا ہے۔ 

نما المنورہ پروجیکٹ مدینہ منورہ کے ان پرانے بازاروں کو قدیم طرز پر آباد کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے جو حادثاتی طور پر تباہ ہوگئے ہیں- یہ پرانے بازاروں کو جدید و قدیم کے سنگم کے طور پر زندہ کیا جارہا ہےـ

شیئر: