Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی محکموں کی وہ ایپس جو غیر ملکیوں کے لیے بھی اہم ہیں

سعودی عرب میں کورونا وبا کے بعد سے آن لائن خدمات کے لیے ایپس کا استعمال بڑھ رہا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا کی وبا کے بعد سے آن لائن خدمات کے لیے ایپس کا استعمال عام ہوتا جا رہا ہے۔ پبلک ڈیلنگ کے کئی اداروں اور محکموں میں اب بیشتر کام آن لائن نمٹائے جا رہے ہیں شہریوں اورغیر ملکیوں کےلیے یہ ایپس انتہائی مفید ہیں اور ان کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔
وزارت صحت کی جانب سے ’صحتی ‘ ایپ کی کامیابی کے بعد اس سروس کو وسعت دی گئی تاکہ لوگوں کو سہولت ہو اور دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 

تطمن ایپ 

صحتی ایپ کی کامیابی کے بعد اپریل 2020 میں وزارت صحت نے ایک اور ایپ جاری کی جسے ’تطمن‘ کا نام دیا گیا۔ یہ ایپ بھی پلے سٹور پر موجود ہے۔ 
ایپ کو سمارٹ فون پر انسٹال کرنے کے بعد انتہائی آسانی سے اس میں رجسٹرڈ ہوا کا سکتا ہے۔ رجسٹریشن کے لیے صحتی ایپ کے طریقہ کار کو ہی اختیار کیا گیا تاکہ لوگوں کو اس میں داخل ہونے دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 
ایپ کا مقصد 
تطمن ایپ کو ایسے افراد جنہیں شک ہو کہ وہ کورونا میں مبتلا ہو سکتے ہیں، کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا تھا۔ 
ایپ میں میں داخل ہونے کے بعد اس میں دیے گئے سوالات کا جواب دینا ہوتا تھا، جن سے بنیادی معلومات کے تحت ایپ خود کار طریقے سے یہ معلوم کرتی ہے کہ رجسٹرڈ ہونے والے شخص کے کورونا میں مبتلا ہونے کا امکان ہے یا نہیں۔ 
ایپ میں معلوم کیا جاتا ہے کہ متذکرہ شخص مملکت آنے سے قبل کب اور کن کن ممالک میں رہا۔ 
اگر وہ شخص مملکت آنے سے قبل ایسے ممالک میں رہا ہو، جہاں کورونا وائرس کا مرض ہو تو اس سے مزید سوالات پوچھے جاتے ہیں، جس کے بعد ایپ میں فیڈ کیے گئے پروگرام سے یہ فیصلہ کیا جاتا ہے کہ مذکورہ شخص کو کورونا ٹیسٹ کرانا چاہیے یا پھر گھر پر ہی آئسولیٹ کیا جائے۔ 
اگر کوئی شخص بیرون مملکت نہیں گیا مگر اس کا براہ راست رابطہ ایسے افراد سے ہوا، جن کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہو تو اس کو فوری طور پر کورونا ٹیسٹ کرانے کی ہدایت کے ساتھ خود کو آئسولیٹ کرنے کے لیے کہا جاتا ہے۔ 

مرحلہ وار پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد وزارت صحت اور نیشنل انفارمیشن سینٹر کے تعاون سے ’اعتمرنا ‘ ایپ لانچ کی گئی (فوٹو: ایس پی اے)

ایپ میں آئسولیٹ ہونے والے کو اپنی لوکیشن فراہم کرنے کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے تاکہ اس کا کنٹرول روم سے رابطہ رہے۔ اگر آئسولیشن کا مقام تبدیل کرنا ہو تو اس کے لیے ایپ میں خصوصی براؤزر موجود ہے جس کے ذریعے نئی جگہ کا تعین کرنے کے بعد اس کی لوکیشن ارسال کی جاتی ہے۔ 
ایپ میں رجسٹرڈ مریضوں کے لیے آئسولیشن کی مدت کا تعین کیاجاتا ہے۔ جس میں ایپ کے ہوم پیچ پر یہ سہولت فراہم کی جاتی ہے کہ آئسولیشن کو کتنے دن گزر چکے اور کتنے دن باقی ہیں۔ 
سعودی وزارت صحت کی جانب سے مملکت میں کورونا وائرس کی وبا کے ساتھ ہی جامع انداز میں احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں تاکہ لوگوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔ 
وزارت صحت نے قومی مرکز برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اشتراک سے سمارٹ فونز پر مختلف ایپس جاری کیں جن میں سب سے پہلے جاری کی جانے والی ایپ کو ’صحتی‘ کا نام دیا گیا۔ 

اعتمرنا ایپ پر آنے والے کوڈ کو مسجد الحرام کے داخلی راستوں میں موجود اہلکار چیک کرتے ہیں (فوٹو: وزارت حج و عمرہ)

صحتی ایپ 
یہ کورونا کی وبا کے ابتدائی دنوں میں انتہائی اہم ثابت ہوئی۔ اس کا بنیادی مقصد شہریوں اور مملکت میں رہنے والے غیرملکیوں کو کورونا وائرس کے حوالے سے اہم معلومات فراہم کرنے کے علاوہ کورونا ٹیسٹ کی سہولت دینا بھی تھا۔ 
صحتی ایپ عربی اور انگریزی میں بنائی گئی ہے تاکہ عربی نہ جاننے والوں کو سہولت ہو۔ 
صحتی ایپ میں رجٹریشن کا طریقہ انتہائی آسان رکھا گیا ہے۔
ایپ میں اکاؤنٹ بنانے کے لیے سمارٹ فون پر پلے سٹور سے ’صحتی‘ انسٹال کرکے اسے کھولنے پر اقامہ نمبر کے خانے میں اقامہ نمبر فیڈ کیا جائے۔ بعدازاں تاریخ پیدائش درج کرکے ایپ میں رجسٹرڈ ہوا جا سکتا ہے۔ 
اسی کے ذریعے ہی کورونا ٹیسٹ کےلیے اپوائنٹمٹ حاصل کی جاتی ہے۔ ایپ کے ذریعے ٹیسٹ کا دن اور وقت مقرر کیاجاتا ہے اور ’صحتی‘ مرکز میں جا کر ٹیسٹ کے لیے نمونہ دینے کے بعد 24 سے 72 گھنٹے کے اندر کورونا کی رپورٹ فون پر ارسال کردی جاتی ہے۔ 

کورونا وبا کے حوالے سے صحتی ایپ بہت موثر ثابت ہوئی (فوٹو: ٹوئٹر)

اگر کسی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آتا ہے تو ایپ کے ہوم پیچ پر’متاثر‘ لکھا جاتا ہے، ساتھ ہی متاثرہ شخص کی تصویر اور دیگر معلومات بھی ایپ پر موجود ہوتی ہیں۔ 
کورونا کی تشخیص کے بعد دوسرا مرحلہ علاج کا ہوتا ہے۔ 
صحتی ایپ کا لنک وزارت صحت کے مرکزی کنٹرول روم سے ہے۔ جس کے ذریعے مثبت ٹیسٹ والے افراد کا مکمل ڈیٹا وزارت صحت کے پاس پہنچ جاتا ہے۔ 
 صحتی ایپ سے کورونا چھٹی کی درخواست 
وزارت صحت کی جانب سے کورونا کے مریض کو 14 دن کی چھٹی کی اجازت دی جاتی ہے۔ اس دوران انہیں ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ گھروں سے باہر نہ جائیں۔ مریضوں کے لیے سرکاری طور پر میڈیکل سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔ 
میڈیکل سرٹیفیکٹ مریض کے موبائل پر پی ڈی ایف فارمیٹ میں ارسال کر دیا جاتا ہے۔ جسے وہ اپنے ادارے میں جمع کرا سکتا ہے۔ وہ وزارت صحت کی جانب سے مصدقہ ہوتا ہے۔ 
توکلنا ایپ 
وزارت کی تیسری ایپ کو ’توکلنا‘ کا نام دیا گیا جو ان دنوں غیرمعمولی اہمیت کی حامل ہے۔ مملکت میں کورونا کی دوسری لہر کے بعد اس ایپ میں اکاؤنٹ کو لازمی قراردیا گیا۔ 

جنوری 2021 سے مدینہ ریجن میں توکلنا ایپ کی رجسٹریشن تمام افراد کے لیے لازمی قرار دی گئی تھی (فوٹو: سبق)

توکلنا ایپ کے ذریعے یہ رجسٹرڈ شخص کے بارے میں کورونا سے متعلق معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ اگر کوئی شخص کورونا میں مبتلا ہوتا ہے تو اس کے ہوم پیچ پر ’متاثر‘ لکھا ہوتا ہے جبکہ صحت یاب یا مبتلا نہ ہونے کی صورت میں ایپ کا ہوم پیچ سبز رنگ ظاہر کرتا ہے اور اس شخص کی صحت بہتر بتائی جاتی ہے۔ 
جنوری 2021 سے مدینہ ریجن میں توکلنا ایپ کی رجسٹریشن تمام افراد کے لیے لازمی قرار دی گئی تھی اور اس کے بغیر کوئی بھی شخص سرکاری ادارے ،شاپنگ مال یا دیگر عوامی مقام میں اس وقت تک داخل نہیں ہو سکتا تھا۔ 
اعتمرنا ایپ  
وبا کے آغاز کے ساتھ ہی مملکت میں تمام سرگرمیاں معطل کردی گئی تھیں جس کے بعد 21 مارچ 2020 سے بین الاقوامی پروازوں کی آمد ورفت پر بھی پابندی عائد کی گئی اور عمرہ کی ادائیگی اور مسجد الحرام سمیت تمام مساجد میں نماز باجماعت کی ادائیگی بھی احتیاطی طورپر روک دی گئی تھی۔ 

اعتمرنا ایپ سے عمرے کی ادائیگی کے لیے دستیاب دن اور وقت کا تعین کیا جاتا ہے (فوٹو: وزارت حج و عمرہ)

کورونا پر قابو پانے کے بعد مرحلہ وار پابندیاں اٹھائے جانے پر وزارت صحت اور نیشنل انفارمیشن سینٹر کے تعاون سے ’اعتمرنا ‘ ایپ لانچ کی گئی، جس کا مقصد منظم انداز میں لوگوں کو عمرہ اور حرمین شریفین میں نماز باجماعت کی ادائیگی کی اجازت فراہم کرنا تھا۔ 
اعتمرنا ایپ میں اکاؤنٹ بنانے کے بعد عمرے کی ادائیگی کے لیے دستیاب دن اور وقت کا تعین کیا جاتا ہے۔
ایپ کے ذریعے عمرے کی ادائیگی کے لیے حاصل کیے گئے وقت پر پہنچنا لازمی ہوتا ہے۔ اگر کوئی وقت مقررہ پر نہیں پہنچتا تو اس کی بکنگ کینسل ہو جاتی ہے جس کے بعد اسے دوسرا وقت حاصل کرنا ہوتا ہے۔ 
اعتمرنا ایپ سمارٹ فون پر انسٹال کیے جانے کے بعد اس پر آنے والے بار کوڈ کو مسجد الحرام کے داخلی راستوں میں موجود اہلکار چیک کرتے ہیں۔ جس کے بعد ہی داخل ہوا جا سکتا ہے۔ 
اسی طرح مسجد نبوی کے لیے بھی اعتمرنا ایپ لازمی ہوتی ہے۔ جس میں دیے گئے وقت کے مطابق مسجد پہنچ کر زیارت کی جاسکتی ہے۔ 

شیئر: