غزہ کے لیے نیا منصوبہ ’جنگ کو ختم کرنے کا بہترین طریقہ ہے‘: اسرائیلی وزیراعظم
غزہ کے لیے نیا منصوبہ ’جنگ کو ختم کرنے کا بہترین طریقہ ہے‘: اسرائیلی وزیراعظم
اتوار 10 اگست 2025 21:41
نیتن یاہو نے کہا کہ اس نئی کارروائی کا مقصد ’غزہ سٹی اور مرکزی کیمپوں میں حماس کے باقی دو مضبوط علاقوں کو ختم کرنا ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کا غزہ میں جنگ کو بڑھانے اور حماس کے باقی بچ جانے والے مضبوط علاقوں کو نشانہ بنانے کا نیا منصوبہ ’جنگ کو ختم کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔‘
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیتن یاہو نے اتوار کو یروشلم میں ایک پریس کانفرنس میں اپنے منصوبے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’نیا آپریشن مختصر وقت کے لیے ہو گا کیونکہ ہم جنگ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔‘
حماس کے اسرائیل پر ناقابل یقین حملے کی وجہ سے 22 سے زائد مہینوں سے جاری اس جنگ نے اسرائیلی معاشرے کو تقسیم کر دیا ہے۔ ایک طرف وہ لوگ ہیں جو جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ دوسری طرف وہ افراد ہیں جو فلسطینی عسکریت پسندوں کو ہمیشہ کے لیے ختم ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔
اسرائیلی حکومت پر تنقید اس وقت مزید شدت اختیار کر گئی جب نیتن یاہو کی سکیورٹی کابینہ نے جمعے کو جنگ کو وسعت دینے اور غزہ سٹی پر قبضے کے منصوبے کا اعلان کیا۔
لیکن نیتن یاہو اتوار کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اپنے موقف پر ڈٹے رہے اور کہا کہ ’جنگ کو ختم کرنے کا یہی بہترین طریقہ ہے، اور یہی سب سے تیز ترین راستہ ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ اس نئی کارروائی کا مقصد ’غزہ سٹی اور مرکزی کیمپوں میں حماس کے باقی دو مضبوط گڑھوں کو ختم کرنا ہے۔ اور ساتھ ہی محفوظ راہداریاں اور محفوظ علاقے قائم کرنا بھی ہے تاکہ عام شہری وہاں سے نکل سکیں۔‘
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل کے پاس اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچا کہ وہ یہ کام مکمل کرے اور حماس کی مکمل شکست کو یقینی بنائے۔ ہم نے اب تک بہت کچھ حاصل کر لیا ہے۔ غزہ کا تقریباً 70 سے 75 فیصد علاقہ اب اسرائیلی فوج کے کنٹرول میں ہے۔‘
’لیکن اب بھی دو مضبوط گڑھ باقی ہیں، وہ ہیں غزہ سٹی اور وسطی کیمپ، جو الماواسی میں واقع ہیں۔‘
دوسری جانب حماس نے نیتن یاہو کی پریس کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے اسے ’مسلسل جھوٹ کا ایک حصہ‘ قرار دیا ہے۔
سنیچر کو ہزاروں افراد نے تل ابیب کی سڑکوں پر نکل کر سکیورٹی کابینہ کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
حماس کے سیاسی بیورو کے میڈیا ایڈوائزر طاہر النونو نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’نیتن یاہو جھوٹ بولنے، دھوکہ دینے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پریس کانفرنس میں نیتن یاہو کی جانب سے کہی گئی ہر بات جھوٹ کا ایک سلسلہ ہے۔ وہ سچ کا سامنا کرنے کے قابل نہیں، بلکہ حقیقت کو مسخ کرنے اور چھپانے میں مصروف ہیں۔‘
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے یہ پریس کانفرنس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غزہ کی صورت حال پر ہونے والے اجلاس سے قبل کی ہے۔ یہ ایسے وقت میں ہوئی جب ایک دن قبل ہی ہزاروں افراد نے تل ابیب کی سڑکوں پر نکل کر سکیورٹی کابینہ کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔