Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان حکومت کا پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی حکومت کو طیارے کا تحفہ

وزیراعلٰی بلوچستان نے سرکاری طیارہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے وزیراعظم سردار تنویر الیاس کے حوالے کیا (فائل فوٹو: اے پی پی)
بلوچستان حکومت نے اپنا پرانا طیارہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی حکومت کو تحفے میں دے دیا ہے۔ اس بات کا اعلان وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کشمیر کے نومنتخب وزیراعظم سردار تنویر الیاس کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر کیا۔
سرکاری بیان کے مطابق وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعلیٰ ہاؤس کوئٹہ میں ہونے والی ملاقات میں طیارہ دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ ’یہ اقدام بلوچستان کے عوام کی جانب سے کشمیر کے عوام کے لیے جذبہ خیر سگالی کا اظہار ہے۔‘
عبدالقدوس بزنجو نے اس موقع پر وزیراعظم سردار تنویر الیاس کو طیارہ حوالے کرنے کا مراسلہ بھی دیا۔ وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے گرانقدر تحفہ دینے پر بلوچستان کے وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔
سردار تنویر الیاس گزشتہ ہفتے سردار عبدالقیوم نیازی کے مستعفی ہونے کے بعد پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے وزیراعظم  منتخب ہوئے تھے۔ ان کا شمار پاکستان کے بڑے سرمایہ داروں میں ہوتا ہے۔ وہ اسلام آباد کے سب سے بڑے شاپنگ مال سینٹورس کے مالک بھی ہیں۔
وہ کشمیر میں انتخابی مہم اور سیاسی دوروں کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کرتے رہے ہیں تاہم الیکشن کمیشن میں ظاہر کیے گئے اثاثوں میں ہیلی کاپٹر کا کوئی ذکر نہیں۔

طیارہ گذشتہ پانچ برس سے گراؤنڈ تھا (فوٹو: ہسٹری آف پی آئی اے)

ترجمان حکومت بلوچستان فرح عظیم شاہ کا کہنا ہے کہ ’وزیراعلٰی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے خیرسگالی کے طور پر کشمیر کی حکومت کو بلوچستان کا طیارہ دے کر یہ ثابت کیا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت اور عوام ہر سطح پر اپنے کشمیری بہن، بھائیوں کا ساتھ دیں گے۔‘
خیال رہے کہ بلوچستان حکومت کا یہ طیارہ گذشتہ کئی برسوں سے خراب ہونے کی وجہ سے استعمال میں نہیں تھا اور کوئٹہ ایئرپورٹ پر صوبائی حکومت کے ہینگر میں پارک تھا۔
محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن بلوچستان کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ بلوچستان حکومت کے پاس دو طیارے ہیں جن میں اس وقت لیئر جیٹ 45 ایکس آر نامی امریکی کمپنی بمبارڈیئر کا تیار کردہ طیارہ استعمال میں ہے جبکہ لیئر جیٹ 31 اے طیارہ گذشتہ کئی برسوں سے گراؤنڈ ہے۔ اس میں پانچ سے چھ لوگ سوار ہوسکتے ہیں۔

بلوچستان حکومت نے سنہ 2012 میں ایک ارب 70 کروڑ روپے میں نیا طیارہ خریدا تھا (فائل فوٹو: شٹرسٹاک)

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ صوبائی حکومت نے پرانے طیارے کو نیلام کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس دوران اس طیارے کی مرمت کرکے اسے گوادر اور کوئٹہ کے درمیان سرکاری حکام کی آمدروفت کے لیے استعمال کرنے پر بھی غور ہوا مگر ان دونوں فیصلوں پر عمل نہیں ہوسکا۔
’بلوچستان حکومت نے 2008 سے 2018 تک اس طیارے کی مرمت پر 33 کروڑ 83 لاکھ روپے خرچ کیے۔ صرف 2008 سے 2013 کے درمیان چھ برسوں میں 17 کروڑ روپے خرچ ہوئے مگر اس کے باوجود یہ طیارہ بہتر نہ ہوسکا۔
اس پر اس وقت کی صوبائی حکومت نے نیا طیارہ خریدنے کا فیصلہ کیا اور 2012 میں امریکی کمپنی بمبار ڈیئر کمپنی سے ایک ارب 70 کروڑ روپے میں لیئر جیٹ 45 ایکس آر ماڈل کا نیا طیارہ خرید لیا۔

شیئر: