Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کابل میں مسافر بس میں دھماکہ، خاتون ہلاک

کابل پولیس نے عید الفطر کی تعطیلات کے دوران ’سیکورٹی کو یقینی بنانے‘ کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
داعش نے اتوار کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسافر بس میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف کے مطابق کابل پولیس کا کہنا ہے دھماکے میں ایک خاتون ہلاک اور تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔
افغانستان میں ماہ رمضان کے دوران گزشتہ دو ہفتوں میں ہونے والے بم دھماکوں میں درجنوں افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ حالیہ دنوں میں کابل میں ہونے والا دوسرا بم دھماکہ ہے۔ دو روز قبل جمعے کو مسجد میں ہونے والے دھماکے میں 50 سے زائد نمازی ہلاک ہو گئے تھے۔
کسی گروہ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
اقوام متحدہ اور تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) نے مسجد میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
سعودی خبر ایجنسی ایس پی اے کے مطابق او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ نے کہا کہ بار بار اور اندھا دھند حملے افغانستان میں سکیورٹی کی غیر مستحکم صورتحال کی عکاسی کرتے ہیں، اور ڈی فیکٹو حکام سے مطالبہ کیا کہ جو بھی ان کی سرپرستی کرتا ہے اس کے خلاف ایک پرعزم موقف اختیار کریں۔

طالبان حکام کا اصرار ہے کہ ان کی فورسز نے داعش کو شکست دے دی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

داعش نے حالیہ ہفتوں میں کئی دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے خاص کر مساجد میں ہونے والے دھماکوں کی۔
طالبان حکام کا اصرار ہے کہ ان کی فورسز نے داعش کو شکست دے دی ہے لیکن ماہرین کے مطابق جہادی گروہ ابھی بھی سب سے بڑا سکیورٹی چیلنج بنا ہوا ہے۔
جبکہ کابل پولیس نے عید الفطر کی تعطیلات کے دوران ’سیکورٹی کو یقینی بنانے‘ کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

شیئر: