Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکی کارکن دوسری جگہ عارضی طور پر کام کر سکتا ہے؟

غیر ملکی کارکن وہی کام کرنے کا اہل ہے جس کا ویزا اسے جاری کیا گیا (فائل فوٹو اے ایف پی)
سعودی عرب میں قانون محنت کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنےسپانسر کے ساتھ ہی کام کریں۔ سپانسرکے ذمہ کارکن کے جملہ سرکاری امور ہوتے ہیں جنہیں پورا کرنا ضروری ہےـ 
کارکن کو کسی قسم کی پریشانی ہونے کی صورت میں قانونی راستہ اختیار کرتےہوئے جائز مسائل کے حل کےلیے لیبر آفس سے رجوع کیاجاسکتا ہے۔ 
قانون کے تحت مملکت سے ڈی پورٹ ہونے والے افراد کو مملکت میں دوبارہ آنے کےلیے بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے۔ قانونی طور پر غیر ملکی کارکن کے لیے لازمی ہے کہ وہ آجر کےعلاوہ کسی دوسری جگہ کام نہیں کرے ایسا کرنے پرجرمانے اور ملک بدری کی سزا مقرر ہے۔
ایک شخص نے ہروب اور خروج نہائی کے بارے میں استفسار کیا  ہے کہ’ کمپنی کے ڈائریکٹر نے میرا ہروب لگا دیا تھا جبکہ میں کام پرتھا بعدازاں کفیل نے چند دنوں کے اندر ہی ہروب کینسل کرانے کے بعد میرا خروج نہائی لگایا تھا جس پر میں وطن آ گیا ، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا میں دوسرے ویزے پر جاسکتا ہوں؟ 
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ’ وہ افراد جو قانونی طورپر خروج نہائی لگا کرمملکت سے جاتے ہیں اور ان پرکسی قسم کا کوئی مقدمہ نہ ہو وہ جب چاہیں مملکت دوسرے ویزے پرآسکتے ہیں‘۔
واضح رہے قانون کے مطابق کسی کارکن کے خلاف ’ہروب ‘ فائل ہونے (سپانسر کے پاس سے بھاگ جانا ) پر اسے دوہفتے کے اندر کینسل کرایا جاسکتا ہے بعدازاں سسٹم میں کارکن کی فائل سیز کردی جاتی ہے۔
ہروب کو اگر مقررہ دوہفتے کے اندر کینسل کرلیا جائے تو لیبر آفس اور جوازات کے مرکزی سسٹم میں فائل ری اوپن ہوجاتی ہے اور معاملات پہلے جیسے ہو جاتے ہیں۔ 

جائز مسائل کے حل کےلیے لیبر آفس سے رجوع کیاجاسکتا ہے(فائل فوٹو ایس پی اے)

خیال رہے ہروب کے الزام میں ڈی پورٹ ہونے والوں کو مملکت میں ہمیشہ کےلیے بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے جس کے بعد ایسے افراد صرف عمرہ یا حج ویزے پرہی آسکتے ہیں ورک ویزے پرنہیں تاہم اگر ان کا ہروب وقت مقررہ پرکینسل کرنے یا غلط ہروب فائل ہونے کی صورت میں اسے عدالت کے ذریعے منسوخ کرائے جانے پر مذکورہ پابندی کا اطلاق نہیں ہوتا۔
 ایک شخص نے پوچھا ہے کہ  آن لائن کھانا سپلائی کرنے پر قانونی گرفت ہے کیا یعنی چیکنگ پر جرمانہ ہوتا ہے؟ 
اس حوالے سے متعلقہ ادارے کا کہنا ہے کہ قانون محنت کے مطابق غیر ملکی کارکن مملکت میں وہی کام کرنے کا اہل ہے جس کا ویزا اسے جاری کیا گیا ہے۔ 
اگر کسی اور جگہ عارضی طورپر کام کیا جائے تواس صورت میں ’اجیر‘ کی سہولت حاصل کی جاسکتی ہے جس کے تحت قانونی طورپر سپانسر کے علاوہ دوسری جگہ کام کیا جاسکتا ہے۔
’اجیر‘ سسٹم کا مطلب عارضی طور پر کارکن کی خدمات حاصل کرنے کےہیں ـ اگر فوڈ سپلائی کمپنی کے اقامہ پر رہتے ہوئے کام کیا جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔

شیئر: