Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں پندرہ گھنٹے کا پیچیدہ آپریشن، یمنی سیامی بچے علیحدہ

۔ ڈاکٹر معتصم الزعبی کی قیادت 24 ڈاکٹروں کی ٹیم نے حصہ لیا (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں ماہر سرجنوں کی ٹیم نے طویل اور پیچیدہ آپریشن کے بعد یمن کے سیاجی جڑواں بچوں یو سف اور یاسین کو کامیابی سے علیحدہ کردیا ہے۔
آپریشن کسی وقفے کے بغیر پندرہ گھنٹے تک جاری رہا ہے۔ ڈاکٹر معتصم الزعبی کی قیادت 24 ڈاکٹروں کی ٹیم نے حصہ لیا جس میں اپنے شعبے کے ماہر ڈاکٹر شامل تھے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے سربراہ اور سیامی بچوں کے آپریشن کی ٹیم کے قائد ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے بتایا کہ’ آپریشن  پیچیدہ تھا۔ سیامی بچوں یوسف اور یاسین کے دماغ کے کچھ حصے اور اہم رگیں ایک دوسرے سے جڑی ہوئی تھیں۔ علیحدگی کے بعد پیدا ہونے والے خلا کو پر کرنے کے لیے خصوصی آپریشن کیا گیا‘۔ 

سیامی بچوں کے دماغ کے کچھ حصے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے تھے( فوٹو عرب نیوز)

ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے بتایا کہ’ یمن کے آپریشن میں بچوں کے اعصاب کی سرجری، پلاسٹک سرجری کے چوبیس کنسلٹنٹ شریک ہوئے۔ ان میں اینستھیسیا کے ماہر، نرسیں اور معاون طبی عملہ شامل تھا۔ آپریشن چار مراحل میں کیا گیا‘۔ 
سرجری ٹیم کا کہنا ہے کہ’ آپریشن پیچیدہ تھا۔ ایک بچے یاسین کو خون بہہ جانے کی وجہ سے بعض دشواریاں پیش آئیں تاہم ڈاکٹروں کی ٹیم نے صورتحال پر قابو پالیا۔ آپریشن کے بعد یاسین کو انتہائی نگہداشت کے شعبے میں منتقل کردیا گیا۔ اس کی حالت نازک ہے‘۔ 
ڈاکٹر الربیعہ نے کہا کہ ’میڈیکل اور سرجن ٹیم کی طرف سے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کے شکر گزار ہیں جن کے انسانیت نواز فیصلے کی بدولت یمنی بچوں کا آپریشن ممکن ہوسکا ہے‘۔ 

یمنی بچوں کے والدین نے شاہ سلمان اور ولی عہد کا شکریہ ادا کیا ہے( فوٹو عرب نیوز)

یمنی بچوں کے والدین نے شاہ سلمان اور ولی عہد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ’ شاہی ہدایت پر ماہرین کی ٹیم نے ہمارے بچوں کا آپریشن کیا اور مملکت پہنچنے سے لے کر اب تک ہر لمحے ہماری مدد کی‘۔ 
یاد رہے کہ اب تک 3 براعظموں کے 23 ملکوں کے 122 سے زیادہ سیامی بچوں کے آپریشن ریاض میں کیے جاچکے ہیں۔ 

شیئر: