Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہریوں میں نوادرات جمع کرنے کا شوق بڑھنے لگا

ایک تاجر نے خنجر کے لیے بڑی رقم کی پیشکش کی تھی (فوٹو: اخبار24)
سعودی عرب  کےجازان ریجن میں آثار قدیمہ جمع کرنے میں دلچسپی رکھنے والوں نے قوم ثمود اور حجری دور کے نوادر حاصل کیے ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق حجری اور ثمودی دور کے نوادر جمع کرنے والوں نے بتایا کہ انہیں نوادر کا  شوق ہے۔ یہ نوادر وادیوں اور زرعی زمینوں سے جمع کیے ہیں۔  

دلچسپی رکھنے والے افراد مہنگے داموں خرید لیتے ہیں۔ (فوٹو: اخبار 24)

بعض شائقین نے بتایا کہ انہیں معلوم ہے کہ کئی لوگ نوادر جمع کرنے میں بڑی دلچسپی رکھتے ہیں اور مہنگے داموں خرید لیتے ہیں۔ انہوں نے ثمودی اور حجری دور کے نوادر جمع کرکے ایسے ہی شائقین کے ہاتھوں فروخت کیے ہیں۔ وہ نجی عجائب گھر بھی قائم کررہے ہیں جن میں مخصوص تاریخی نوادر پیش کیے جائیں گے۔ 
آثار قدیمہ میں دلچسپی رکھنے والے ایک شہری مختار صیرم نے کہا کہ جو قیمتی پتھر اور آثار قدیمہ ملتے ہیں وہ انہیں فروخت کرنے کے بجائے اپنے گھر میں جمع کر رہا ہوں اور جلد عجائب گھر قائم  کر کے ان میں سجانے کا ارادہ ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قیمتی خزانہ ہے۔ (فوٹو: اخبار 24)

مختار صیرم نے بتایا کہ اس کے پاس نایاب قسم کے سکے ہیں جن میں سے بعض سونے، دیگر چاندی اور کچھ کانسی کے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بے حد قیمتی اور عالمی درجے کا خزانہ ہیں۔ 
 بہت ساری تاریخی تلواریں اور خنجر ہیں۔ چاندی کے متعدد خنجر اور تلواریں خریدی ہوئی ہیں۔ یہ 1400 برس پرانی ہیں۔ اسے ایک ایسا خنجر ملا ہے جو سونے کا ہے اور اس پر ایک خوبصورت جملہ ’انصاف اقتدار کی بنیاد ہے‘ تحریر ہے۔ خلیج کے ایک تاجر نے یہ خنجر خریدنے کے لیے زبردست مالی پیشکش کی تھی مگر میں نے منظور نہیں کی۔ 

کچھ تاریخی تحریریں بھی ملی ہیں۔ (فوٹو: اخبار 24)

مختار نے بتایا کہ اس کے پاس کچھ قیمتی پتھر اور کچھ تاریخی نوادر ہیں جن پر (المسند) رسم الخط میں تحریریں نقش ہیں۔ 
ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق 3 ہزار برس قبل عہد ثمود سے ہے۔ چھریاں، تیر اور پتھروں کے مجسمے بھی ہیں۔ 
 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

 

شیئر: