Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 66 برس قبل جدہ میں گاڑی چلانے والی پہلی خاتون کون، تصویر وائرل

جرمن خاتون 1955 اور 1956 کے دوران جدہ میں ملازمت کرتی تھیں۔ (فوٹو سبق)
سعودی عرب کے شہر جدہ میں 66 برس قبل گاڑی چلانے والی پہلی خاتون کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
جرمن خاتون الفریدا ھامب کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہے۔ جرمن خاتون کی تصویر اس وقت لی گئی جب وہ گاڑی پر سوار ہونے جارہی تھیں۔ 
جرمن خاتون 1955 اور 1956 کے دوران جدہ میں ملازمت کرتی تھیں۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ممکن ہے کہ یہ تصویر مشرقی ریجن کی ہو جہاں مغربی ممالک کی خواتین سعودی آرامکو میں ملازم تھیں۔ 
 سوشل میڈیا کے صارفین میں یہ بحث بھی ہے کہ جرمن خاتون کا کلینک جدہ کے البغدادیہ محلے میں واقع تھا۔ کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ بغدادیہ نہیں الشرفیہ کا محلے تھا۔ 

 1952 میں جدہ کے محلے میں سرکاری  ہسپتال کھولا گیا تھا۔ ( فوٹو سبق)

جدہ شہر کی تاریخ پر گہری نظر رکھنے والے خالد صلاح ابو الجدائل نے عبدالرحمٰن حامد ابو الجدائل کے حوالے س بتایا کہ ’جرمن خاتون نرس کے طور پر کام کر رہی تھیں۔‘
ان کا کلینک جدہ کے العماریہ محلے میں سعودی سرمایہ کار محمد بن لادن کے گھر کے مغربی جانب واقع تھا۔ یہ پورا علاقہ دو ماہ قبل کچی بستیوں کی فہرست میں آجانے کے باعث منہدم کر دیا گیا ہے۔
ابو الجدائل کا کہنا ہے کہ’ یہ دعویٰ کہ جرمن نرس کا کلینک العماریہ محلے میں تھا اس کے حق میں یہ بات بھی جاتی ہے کہ 1952 میں اس محلے ہی میں سرکاری  ہسپتال کھولا گیا تھا۔‘
اس وقت سعودی عرب کے وزیر صحت شہزادہ عبداللہ الفیصل ہوا کرتے تھے بعد میں یہ ہسپتال العماریہ سے الکندرہ منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس ہسپتال کا طبی عملہ اٹلی کا تھا۔ ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر دی میلو تھے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’العماریہ محلے میں ڈاکٹر خالد ادریس کا پرائیویٹ ہسپتال ام القری سرکاری گزٹ کی رپورٹ کے مطابق 1975 میں کھولا گیا تھا۔‘
ابو الجدائل کا کہنا ہے کہ ’اس زمانے میں العماریہ محلے میں کئی خاندان آباد تھے بیشتر محکمہ شہری ہوابازی، سعودی عریبین ایئرلائنز، محکمہ موسمیات اور وزارت خارجہ میں ملازم تھے۔‘  

شیئر: