Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

درآمد پر پابندی: کیا مقامی گاڑیوں کی قیمتوں پر اثر پڑے گا؟

پاکستان میں تین سال تک پرانی گاڑیوں کو گفٹ اور پرنسل بیگج سکیم کے تحت درآمد کرنے کی اجازت تھی۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
حکومت پاکستان نے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے لگژری اشیا اور گاڑیوں کی درآمد پر جزوی طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ پابندی ملکی زرمبادلہ کو بچانے کے لیے کچھ مدت کے لیے لگائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں تین سال تک پرانی گاڑیوں کو گفٹ اور پرنسل بیگج سکیم کے تحت درآمد کرنے کی اجازت تھی۔
درآمد پر پابندی کی وجہ سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مقامی مارکیٹ میں مقابلے کی فضا کم ہونے سے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔
آل پاکستان کار ڈیلرز ایسوی ایشن کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’حکومت کے اس اقدام سے پاکستان اور پاکستان سے باہر اس کاروبار سے وابسطہ افراد متاثر ہوں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس اقدام سے ڈیوٹی کی مد میں اکٹھے ہونے والے ریونیو سے حکومت محروم ہو جائے گی۔‘
’گفٹ کے تحت جو گاڑیاں پاکستان درآمد ہوتی ہیں اس سے ڈیوٹی کی مد میں ڈالرز بھی آتے ہیں، سمندر پار پاکستانیوں کے بھیجے گئے زرمبادلہ کے بعد گاڑیوں کی درآمد کی وجہ سے ڈالرز ملک میں آتے تھے۔‘
تاہم پاکستان کی پہلے وہیکل ویب پورٹل پاک وہیلز کے بانی سنیل منج کے مطابق کہ ’گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کرنے سے مقامی مارکیٹ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، کیونکہ پاکستان میں لگژری گاڑیاں درآمد کی جاتی تھیں اور چھوٹی گاڑیاں پاکستان میں درآمد ہونے والی گاڑیوں سے اب بھی سستی ہیں۔‘
ایچ ایم شہزاد کا کہنا تھا کہ حکومت اس وقت ہائبرڈ اور الیکٹریکل گاڑیوں کی درآمد پر غور کرے، جس سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کے درآمدگی کے بل میں کمی آئے گی۔

سنیل منج کا کہنا تھا کہ ’مقامی کمپنیوں کی گاڑیوں کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے اون منی میں اضافہ ہو جائے گا۔‘ (فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا وزیراعظم کو اس اقدام پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
’اس سے مقامی طور پر اسمبلنگ کرنے والی کمپنیاں گاڑیوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر سکتی ہے۔‘

’اون منی میں اضافہ ہو گا‘

سنیل منج کا کہنا تھا کہ ’مقامی کمپنیوں کی گاڑیوں کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے اون منی میں اضافہ ہو جائے گا، لیکن مارکیٹ میں مقابلے کی فضا ختم نہیں ہوگی کیونکہ اب پاکستان میں 13 کمپنیاں گاڑیاں اسمبل کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’امپورٹڈ گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کرنے سے چھوٹی گاڑیوں کی قیمت پر فرق نہیں پڑے گا، تاہم بڑی گاڑیوں کی قیمت پر شاید تھوڑا فرق آئے گا۔‘
’مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں کا ڈالر کی قیمت سے براہ راست تعلق ہے۔ ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا تو گاڑیاں مزید مہنگی ہوں گی۔‘

شیئر: