Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج نہائی کے لیے ابشر سے کارروائی مسترد ہونے پر کیا کریں؟ 

اقامہ ہولڈر غیر ملکی افراد کے پاسپورٹ کی تجدید کے بعد نئے پاسپورٹ کی انٹری کرانا ضروری ہے (فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی محکمہ پاسپورٹ نے گذشتہ برس سے آن لائن سروسز میں کافی تبدیلیاں کی ہیں جس سے اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ کرنے اور دیگر معاملات کی انجام دہی میں کافی سہولت ہوئی ہے۔ 
جوازات کے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کی معلومات اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے بھی آن لائن سسٹم متعارف کرایا گیا ہے جس کی وجہ سے دور رہتے ہوئے بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ 
امیگریشن قوانین کے تحت اقامہ ہولڈرغیر ملکی افراد کے پاسپورٹ کی تجدید کے بعد نئے پاسپورٹ کی انٹری کرانا ضروری ہوتا ہے۔ نئے پاسپورٹ کی جوازات کے سسٹم میں انٹری کرانے کے عمل کو عربی میں ’نقل معلومات‘ کہا جاتا ہے۔ 
آن لائن سسٹم سے نقل معلومات کرانے میں بھی کافی سہولت ہوئی ہے، اب پاسپورٹ تجدید کرانے کے بعد دور رہتے ہوئے بھی آن لائن طریقے سے’نقل معلومات ‘ کی جاسکتی ہیں۔ 
جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’کارکن چھٹی پر اپنے وطن گیا ہوا ہے جہاں اس کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کے بعد تجدید کرایا گیا ہے، کیا وہ نئے پاسپورٹ پر مملکت میں آسکتا ہے جبکہ خروج وعودہ کی مدت باقی ہے جو پرانے پاسپورٹ نمبر پر جاری ہوا تھا؟‘ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کارکن کے پاسپورٹ کی تجدید کے بعد کارکن کے کفیل اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے کارکن کے پاسپورٹ کی نقل معلومات کراسکتے ہیں۔ 
کارکن کے کفیل کو چاہیے کہ وہ اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے ’تواصل‘ سروس کو استعمال کرتے ہوئے کارکن کے نئے پاسپورٹ کی معلومات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کرادیں تاکہ کارکن کے واپس آنے کی صورت میں ہوائی اڈے پر کارکن کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 

پاسپورٹ کی کم سے کم مدت 60 روز ہو، اس سے کم مدت ہونے کی صورت میں خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا (فائل فوٹو: ایس پی اے)

واضح رہے کہ پاسپورٹ کی نقل معلومات کرانا انتہائی ضروری امر ہے۔ پاسپورٹ بین الاقوامی سفری دستاویز ہوتی ہے جس کا کارآمد ہونا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ 
امیگریشن قانون کے تحت کارکن کے تجدید شدہ پاسپورٹ کی تفصیلات جس میں نئے پاسپورٹ کے اجرا اور ایکسپائری تاریخ اور تجدید کیے جانے کا مقام شامل ہے جوازات کے سسٹم میں فیڈ کیا جاتا ہے۔ 
ابشر پلیٹ فارم پر’تواصل‘ سروس کے ذریعے پاسپورٹ کی تفصیلات باآسانی اپ ڈیٹ کرائی جاسکتی ہیں جس کے لیے کارکن کے پرانے اور نئے پاسپورٹ کے علاوہ اقامہ کارڈ کو سکین کرکے ایک ہی فائل میں اپ لوڈ کی جائیں۔ 
خیال رہے کہ سکین فائل ایک ہی ہو جس میں مذکورہ بالا تینوں چیزیں شامل ہوں۔ الگ الگ فائل اپ لوڈ نہیں کی جاسکتی۔ بعض لوگ یہ غلطی کرتے ہیں کہ ہر فائل علیحدہ اپ لوڈ کرتے ہیں جس کی وجہ سے جب وہ نئی فائل اپ لوڈ کرتے ہیں تو پہلے اپ لوڈ کی جانے والی فائل ختم ہوجاتی ہے جس سے معاملہ مکمل نہیں ہوتا اور سسٹم اسے رد کردیتا ہے۔ 

غیر ملکی کارکن کے پاسپورٹ کی تجدید کے بعد کفیل ابشر کے ذریعے اس کے پاسپورٹ کی نقل معلومات کراسکتا ہے (فائل فوٹو: ایس پی اے)

کارکن کا خروج نہائی لگانے کے لیے ابشر سے کارروائی کی مگر مسترد ہوگئی پاسپورٹ کی مدت میں 23 دن باقی ہیں کیا کریں؟ 
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی کے لیے لازمی ہے کہ پاسپورٹ کی کم سے کم مدت 60 روز ہو، اس سے کم مدت ہونے کی صورت میں خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا۔ 60 روز سے کم مدت ہونے کی صورت میں ابشر سسٹم از خود درخواست کو مسترد کردیتا ہے۔ 
واضح رہے کہ خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ لگانے کے بعد کارکن کو 60 روز کی مہلت دی جاتی ہے تاکہ اس عرصے میں اگر وہ چاہیں تو اپنے معاملات مکمل کرسکیں۔ 

شیئر: