Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں کمی پرغور کریں گے: سعودی وزیر خزانہ 

وزیر خزانہ نے مملکت کے اقتصادی خدوخال کا جائزہ پیش کیا ہے( فوٹو ٹوئٹر) 
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہےکہ ’سعودی معیشت عالمی کساد بازاری سے نمٹنے اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ دیگرملکوں کے مقابلے میں اشیا کے نرخ کنٹرول میں ہیں‘۔ 
محمد الجدعان نےالشرق چینل کو انٹرویو میں مملکت کے اقتصادی خدوخال کا جائزہ پیش کیا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ ’ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت ہے کہ اندرون مملکت پٹرول کے نرخ 70 ڈالر تک رکھے جائیں۔ اس سے مملکت میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مدد ملی ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ ہمیں عالمی اقتصادی حالات پر نظر رکھنا اوراحتیاط برتنا ہوگی‘۔
سعودی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب کئی سال سےغذائی اشیا کی درآمد میں روس اور یوکرین پر انحصار کم کرنے کی پالیسی پرگامزن ہے۔ پیشگی اقدامات کرلیے گئے تھے۔ دنیا کے مختلف ملکوں سےغذائی اشیا درآمد کی جارہی ہیں۔ اندرون ملک بھی ان کی پیداوار بڑھا دی گئی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ان اقدامات کا فائدہ یہ ہوا کہ دنیا بھر کے ملکوں پر روس یوکرین بحران کے اثرات مرتب ہوئے، لیکن مملکت کی پوزیشن اس حوالے سے بہت اچھی ہے‘۔ 
محمد الجدعان نے کہا کہ ’مملکت کی معیشت مستقبل پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس کے خوشگوار اثرات پڑ رہے ہیں۔ سال رواں کی پہلی سہ ماہی کے دوران ریکارڈ شرح نمو حاصل ہوئی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’تیل کے ماسوا قومی پیداوار میں شرح نمو 6 فیصد تک برقرار رہنے کا قوی امکان ہے‘۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی وزیرخزانہ نے کہا کہ ’سعودی عرب نے متعدد اصلاحات کے ذریعے سرمایہ کاروں کے ساتھ اعتبار کا رشتہ بنایا ہے‘۔ 
سعودی وزیر خزانہ نے کہا کہ ’سعودی عرب ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں کمی پرغور کرے گا‘۔ 
یاد رہے کہ سعودی عرب نے 2020 میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی شرح بڑھا کر 15 فیصد کی تھی۔
 ڈیوس میں اجلاس کے دوران انہوں نے کہا کہ ’مستقبل میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں کمی کریں گے مگر فی الوقت اضافی آمدن سے سعودی خزانے کو مضبوط کر رہے ہیں‘۔
’سعودی عرب مالی استحکام کی پالیسی پرعمل درآمد کرتے ہوئے یہ یقینی بنا رہا ہے کہ ملکی خزانے کے ذخائر مجموعی پیداوار(جی ڈی پی) کی ایک مخصوص حد شرح سے نیچے نہ جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب مالی استحکام کی پالیسی کے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے‘۔

شیئر: