Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم‘ سے ریکروٹنگ کمپنیوں کا کردارختم ہوجائے گا؟

ریکروٹنگ قانون سے تعلق رکھنے والی کارروائی میں تبدیلی نہیں ہوگی (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی حکام کی جانب سے وزارت خارجہ کو نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم کے طور پر مقرر کیے جانے کے بعد ریکروٹنگ کے حوالے سے سوالات کیے جا رہے ہیں کہ کیا ریکروٹنگ کے نظام اور غیرملکیوں کے ساتھ معاملات میں کوئی تبدیلی ہوگی یا پرانے  نظام کے مطابق ہی کارروائی نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم سے کی جائے گی۔ 
اخبار 24 کے مطابق سعودی کابینہ نے حال ہی میں فیصلہ جاری کیا ہے کہ وزارت خارجہ کو نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم کے طورپرمقرر کیے جانے کے بعد غیرملکیوں کے ساتھ معاملات اور ریکروٹنگ قانون سے تعلق رکھنے والی کارروائی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
جس طرح پہلے سے ریکروٹنگ کی کارروائی ہوتی تھی ویسے ہی وزارت خارجہ کے پلیٹ فارم سے بھی ہوگی۔ 
سعودی کابینہ نے واضح کیا ہے کہ نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم کے لیے وزارت خارجہ کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی منظوری کا مطلب یہ نہیں کہ ای سسٹم میں کوئی تبدیلی کی گئی ہو۔
سعودی کابینہ نے ہدایت جاری کی ہے کہ نیشنل انفارمیشن سینٹر، نیشنل یونیفائڈ ویزاپلیٹ فارم استعمال کرے گا۔
اس حوالے سے وزارت خارجہ کی ٹیکنیکل ورکنگ ٹیم  تشکیل دی جائے گی تاکہ نئے فیصلے کے اجرا کی تاریخ سے ایک برس کے اندر وزارت خارجہ کا پلیٹ فارم نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم کے طورپر استعمال کیا جانے لگے۔ 
کابینہ نے وزارت خارجہ میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت دی ہے جس کے ممبر متعلقہ سرکاری ادارے ہوں گے۔ 
یاد رہے کہ سعودی کابینہ نے حال  ہی میں اس بات کی منظوری دی ہے کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود ورکنگ ویزوں کی درخواستوں کی ذمہ دار ہوگی اور وہی  وزارت خارجہ کے نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم  پر ملازمت کے ویزوں کی درخواستیں ارسال کرے گی۔

شیئر: