Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عسیر میں نرس پر تشدد، حملہ آور کو دس سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے

صحت عملے کے خلاف بدزبانی یا جسمانی تشدد سنگین جرم ہے( فوٹو العربیہ)
سعودی عرب کےعسیر ریجن میں ہسپتال میں نرس پرتشدد میں ملوث سعودی شہری کی گرفتاری کے بعد وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ’ صحت عملے کے خلاف بدزبانی یا جسمانی تشدد سنگین جرم ہے جس کی سخت ترین سزا ہے‘۔
وزارت صحت کے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ’صحت عملے پرحملے میں ملوث شخص کو 10 برس تک قید یا 10 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے‘۔
وزارت صحت ہسپتالوں سے رجوع کرنے والوں کو اپنی شکایات درج کرانے کی سہولت دی ہے۔ اگر کسی شخص کو یہ احساس ہو کہ کسی مریض کا حق متاثر ہو رہا ہے تو وہ رپورٹ درج کرا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ نرس پر سعودی شہری کے تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر پبلک پراسیکیوٹر نے ملزم کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی تھی۔
العربیہ نیٹ اور عاجل کے مطابق وائرل وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شہری عسیر کے المجاردہ ہسپتال میں سعودی نرس پر تشدد کر رہا ہے جبکہ اس کی ساتھی نرس حملہ آور کو نرس پر تشدد سے باز رکھنے کی کوشش میں ہے۔
متاثرہ نرس ہسپتال میں فنگر پرنٹس کی جانچ اور فائلوں کی تقسیم کے سیکشن میں تعینات ہے۔ 
ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ ’واقعہ اس وقت پیش آیا جب نرس کو ایمرجنسی وارڈ میں بلا کر ڈرپ ہٹانے کے لیے کہا گیا لیکن نرس فوراً ایمرجنسی وارڈ نہیں پہنچ سکی جس پر مقامی شہری نے طیش میں آکر نرس کو تشدد کا نشانہ بنایا۔‘
 ذرائع کا کہنا تھا ’ہسپتال میں نرس کا ریکارڈ اچھا ہے اور وہ ایک برس سے کام کر رہی ہے۔ پولیس نے تشدد کی اطلاع ملتے ہی حملہ آور کو گرفتار کر لیا۔‘
 سوشل میڈیا پر اس واقعہ پرغم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

شیئر: