سوچیں اگر آپ کو دن میں تین مرتبہ میگی نوڈلز کھانی پڑیں تو کیسا محسوس ہوگا۔ ہو سکتا ہے کچھ لوگوں کی یہ دلی خواہش ہو لیکن یہی میگی نوڈلز انڈیا کی ریاست کرناٹک میں ایک شادی شدہ جوڑے میں طلاق کی وجہ بن گئی۔
انڈین چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق کرناٹک کے شہر بلاری میں ایک شوہر کو ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے میں روزانہ میگی نوڈلز کھانا پڑ رہی تھیں۔
جب شوہر کو معلوم ہوا کہ ان کی نوبیہاتی دلہن کو کھانے میں میگی نوڈلز کے علاوہ کچھ اور بنانا نہیں آتا تو انہوں نے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کیا۔
مزید پڑھیں
-
کھانا پکانے کے فن میں سعودی مرد خواتین کے حریف بننے لگےNode ID: 458971
-
’کھانا کیوں تیار نہیں کیا‘ شوہر نے بیوی کو قتل کر دیاNode ID: 546621
-
’لڑکی سسرال میں رہ کر گھر سنبھال سکتی ہے تو لڑکا کیوں نہیں؟‘Node ID: 559996
یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ضلعی اور سیشن کورٹ کے جج ایم ایل راگھوناتھ نے ایک تقریب کے دوران اس کا ذکر کیا۔
مختلف کیسز میں طلاق کی وجوہات بیان کرتے ہوئے جج نے ’میگی کیس‘ کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ شوہر نے یہ بھی شکایت کی تھی ان کی اہلیہ گراسری سٹورز سے صرف میگی نوڈلز ہی خریدتی تھیں۔
جج راگھوناتھ نے شوہر کی شکایات کے حوالے سے مزید بتایا کہ بیوی کو میگی نوڈلز کے علاوہ کچھ اور نہیں بنانا آتا تھا اور روزانہ تینوں وقت صرف یہی نوڈلز کھانے کو ملتی تھیں جو جھٹ پٹ تیار ہو جاتی ہیں۔
ایک ٹوئٹر صارف مشتاق انصاری نے کہا کہ ’شوہر کو شادی سے پہلے چیک کرنا چاہیے تھا۔ یہ ان کی غلطی ہے۔۔ اب ساری عمر کے لیے جھیلے۔ طلاق ممکن نہیں ہے۔‘
He should have checked before marriage.....
Its his mistake
Now carry for life.. no divorse possible
— Mushtaq Ansari #PotholeWarriors (@MushtaqAnsari80) May 31, 2022