Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صبح شام کھانے میں نوڈلز، انڈیا میں شوہر نے بیوی کو طلاق دے دی

شوہر کے مطابق بیوی کو میگی نوڈلز کے علاوہ کچھ اور نہیں بنانا آتا تھا۔ فوٹو: انسپلیش
سوچیں اگر آپ کو دن میں تین مرتبہ میگی نوڈلز کھانی پڑیں تو کیسا محسوس ہوگا۔ ہو سکتا ہے کچھ لوگوں کی یہ دلی خواہش ہو لیکن یہی میگی نوڈلز انڈیا کی ریاست کرناٹک میں ایک شادی شدہ جوڑے میں طلاق کی وجہ بن گئی۔
انڈین چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق کرناٹک کے شہر بلاری میں ایک شوہر کو ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے میں روزانہ میگی نوڈلز کھانا پڑ رہی تھیں۔
جب شوہر کو معلوم ہوا کہ ان کی نوبیہاتی دلہن کو کھانے میں میگی نوڈلز کے علاوہ کچھ اور بنانا نہیں آتا تو انہوں نے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ضلعی اور سیشن کورٹ کے جج ایم ایل راگھوناتھ نے ایک تقریب کے دوران اس کا ذکر کیا۔
مختلف کیسز میں طلاق کی وجوہات بیان کرتے ہوئے جج نے ’میگی کیس‘ کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ شوہر نے یہ بھی شکایت کی تھی ان کی اہلیہ گراسری سٹورز سے صرف میگی نوڈلز ہی خریدتی تھیں۔
جج راگھوناتھ نے شوہر کی شکایات کے حوالے سے مزید بتایا کہ بیوی کو میگی نوڈلز کے علاوہ کچھ اور نہیں بنانا آتا تھا اور روزانہ تینوں وقت صرف یہی نوڈلز کھانے کو ملتی تھیں جو جھٹ پٹ تیار ہو جاتی ہیں۔
ایک ٹوئٹر صارف مشتاق انصاری نے کہا کہ ’شوہر کو شادی سے پہلے چیک کرنا چاہیے تھا۔ یہ ان کی غلطی ہے۔۔ اب ساری عمر کے لیے جھیلے۔ طلاق ممکن نہیں ہے۔‘
جبکہ چند صارفین نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کیا کھانا بنانے کی ذمہ داری صرف خواتین پر ہی عائد ہوتی ہے۔
میگی کیس کے انجام کے حوالے سے ضلعی جج راگھوناتھ نے تصدیق کی کہ متعلقہ جوڑے نے باہمی رضامندی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

شیئر: