Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے وہ نیوٹرل ہے لیکن لوگ جانتے ہیں طاقت آپ کے پاس ہے‘

تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ خود کو نیوٹرل کہتی ہے لیکن عوام کو معلوم ہے کہ طاقت ان کے پاس ہے۔
جمعرات کو شانگلہ میں جلسے سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ سوویت یونین کی فوج مضبوط تھی لیکن معیشت کمزور ہونے کے باعث ملک کے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے تھے۔
’لوگ اسٹیبلشمنٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ اس بات کو بھی معاف نہیں کریں گے کہ ملک نیچے جا رہا تھا اور آپ دیکھ رہے تھے۔‘
عمران خان نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں ملکی پیداوار اوپر جا رہی تھی، آمدنی بڑھ رہی تھی، برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا تھا اور ملک درست سمت پر گامزن تھا۔ ایسے وقت میں سازش کر کے تحریک انصاف کی حکومت کو ہٹایا، اس سازش میں جو ملوث تھے انہیں تاریخ نہیں معاف کرے گی۔
سابق وزیراعظم نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف نیب اور ایف آئی اے کو ہی نہیں بلکہ ملک کے تمام اداروں کو تباہ کر رہے ہیں۔ ایف آئی اے اور پولیس کو دھمکانے اور جھوٹے مقدمے بنانے میں استعمال کر رہے ہیں، پر امن احتجاج کے دوران عورتوں اور بچوں پر ظلم کیا جو کسی جمہوریت میں جائز نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی جماعتیں انتخابات نہیں جا سکتیں اور نہ ہی عوام میں جا سکتی ہیں، انہں جتانے کے لیے پوری سازش ہو رہی اور حلقہ بندیاں کی جارہی ہیں۔
عمران خان نے شانگلہ کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آزادی کی تحریک میں پورا ساتھ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کی تحریک تب تک چلے گی جب تک حکومت صاف اور شفاف انتخابات نہیں کراتی۔
پشاور ہائی کورٹ نے عمران خان کو راہداری ضمانت دے دی
پشاور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم  عمران خان کی رہداری ضمانت منظور کرلی۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ’اگر کوئی مسئلہ ہوا، آپ پھر آسکتے ہیں۔‘ (فوٹو: عرب نیوز)

عمران خان کی جانب سے دائر درخواست پر چیف جسٹس قیصر رشید نے سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیراعظم کے خلاف 14 ایف آئی آرز درج ہیں۔
عدالت نے عمران خان کو 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ان کو تین ہفتوں کی راہداری ضمانت دے دی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’اگر کوئی مسئلہ ہوا، آپ پھر آسکتے ہیں۔‘
چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ عمران خان صاحب ہائی کورٹ کے احاطے میں کوئی خطاب نہ کرے۔
’بالکل ٹھیک ہے سر،‘ کورٹ روم میں موجود عمران خان نے چیف جسٹس کو یقین دہانی کرا دی۔

شیئر: