Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحرالکاہل میں 83 سالہ جاپانی کی مہم جوئی کا ریکارڈ، ’زندگی میں ایک ہدف رکھیں‘

سنہ 1962 میں بھی کینیچی ہوری کے تنہا سمندری سفر نے شہ سرخیاں بنائی تھیں (فائل فوٹو: اے پی)
دنیا کے سب سے بڑے سمندر میں ایک بار تنہا سفر کی کامیابی حاصل کرنا کافی ہے تاہم 83 برس کی عمر کے جاپانی سمندری مہم جُو کینیچی ہوری یہ کارنامہ کئی بار انجام دے چکے ہیں۔
امریکی نیوز چینل سی این این کے مطابق سنیچر چار جون کو کینیچی ہوری نے بحرالکاہل میں رُکے بغیر (نان سٹاپ) سفر کرکے دنیا کے معمر ترین کشتی ران کا ریکارڈ قائم کرلیا۔
دنیا کے سب سے بڑے سمندر میں دو ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزارنے کے بعد کینیچی ہوری مغربی جاپان کے جزیرہ نما کائی میں مقامی وقت کے مطابق دو بج کر 39 منٹ پر پہنچے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’اپنی زندگی میں ایک ہدف رکھیں اور اس کے حصول کے لیے کام کریں۔‘
کینیچی ہوری نے اپنی 990 کلوگرام اور 19 فٹ لمبی کشتی پر سفر کا آغاز امریکی شہر سان فرانسسکو سے کیا۔
کینیچی ہوری سمندری مہم جوئی کے دوران اپنے خاندان کے ساتھ سیٹلائٹ فون پر رابطے میں رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سمندر میں سفر کے کچھ حصے مشکل تھے۔
’سفر کے دوران اپنے خاندان کے ساتھ رابطے میں رہا اور ان سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے بات کرتا۔ اگر ان سے دن میں میری ایک مرتبہ ٹیلی فون پر بات نہ ہوتی تو وہ پریشان ہو جاتے۔‘

کینیچی ہوری سمندری مہم جوئی کے دوران اپنے خاندان کے ساتھ سیٹلائٹ فون پر رابطے میں رہے (فائل فوٹو: اے پی)

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کینچی ہوری نے 1962 میں 23 سال کی عمر میں جاپان سے سان فرانسسکو سمندر کے راستے پہنچے تھے۔
وہ اُس وقت بھی بحرالکاہل میں تنہا سفر کرنے والے پہلے شخص بن گئے تھے۔
سنہ 1962 میں ان کے تنہا سمندری سفر نے شہ سرخیاں بنائی تھیں۔ اُس وقت انہوں نے بغیر پاسپورٹ کے سفر کیا تھا۔
انہوں نے اپنے ایک بلاگ میں لکھا کہ ’60 سال قبل میں مسلسل پریشان تھا کہ کہیں پکڑا نہ جاؤں۔ میری حالت بہت خراب تھی۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’اس مرتبہ یہ مختلف ہے، مجھے بہت سے لوگوں نے سفر پر رخصت کیا اور ٹریکنگ سسٹم اور وائرلس ریڈیو پر ان کی مدد میرے ساتھ رہی۔‘

شیئر: