Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مجھے گھر سے کیوں نکالا‘ سعودی خاتون کی وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟

ایگزیکٹیو کورٹ نےعدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرایا ہے (فوٹو: العربیہ نیٹ)
سعودی عرب میں القریات کمشنری میں فلاحی انجمن نے کہا ہے کہ سعودی خاتون کی جانب سے خود کو اپنے گھر سے نکالنے کا دعوٰی غلط  ہے۔ ام کے پاس دعوے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق القریات کمشنری کی سعودی خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ ان کو گھر سے نکال دیا گیا ہے۔ 
فلاحی انجمن کا کہنا ہے کہ مقامی خاتون ان افراد میں سے ایک ہیں جنہیں مدد اور مالی اعانت دی جا رہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مکان فلاحی انجمن کا ہے۔ انہیں اور ان کے بچوں کو 10سال قبل رہائش فراہم کی گئی تھی اور کوئی رقم نہیں لی گئی تھی۔
فلاحی انجمن نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں خاتون کے خلاف پڑوسیوں نے شکایت درج کرائی۔ اسی دوران خود انجمن کو اس عمارت کی ضرورت محسوس ہوئی تاکہ زیادہ ضرورت مندوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے خصوصی سکیم نافذ کی جائے۔ خاتون سے کئی بار رابطہ کیا گیا۔ مکان چھوڑنے پر مناسب رہائش فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے گھر خالی کرنے سےانکار کردیا۔ 
خاتون کو دوسرا مکان فراہم کرنے اور فرنیچر بھی فراہم کرنے کی بات کی گئی لیکن خاتون کسی بھی قیمت پر مکان خالی کرنے پر راضی نہیں ہوئیں۔ جس پر انجمن نے مکان خالی کرانے کے  لیے عدالت سے رجوع کیا جہاں سے خاتون کے خلاف انجمن کے حق میں فیصلہ آ گیا۔ 
اس کے بعد خاتون نے اپیل کورٹ سے رجوع کیا تھا وہاں سے بھی اس کے خلاف فیصلہ آیا۔ آخر میں ایگزیکٹیو کورٹ نےعدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرا دیا۔ 
انجمن کا کہنا ہے کہ خاتون کو متبادل مناسب رہائش فراہم کی جا سکتی ہے، اس پیشکش پر اب بھی قائم ہیں۔

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: