Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ کی مدت میں 25 دن باقی ہیں، خروج و عودہ میں اضافہ ممکن ہے؟

مخصوص ویزے پر اقامے کی مدت میں توسیع ہو سکتی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

راوں برس سے سعودی امیگریشن قوانین میں متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں جن سے مملکت کے اقامہ ہولڈرز کے لیے کافی سہولت ہوئی ہے۔ 

نئے ضوابط کے تحت ایسے اقامہ ہولڈرز جو مملکت سے خروج و عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری ویزے پر گئے ہوئے ہیں ان کے ویزوں اور اقامے کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔ 
قبل ازیں اس قسم کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے اقامہ ہولڈرز کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
ایسے افراد کو ایگزٹ ری انٹری کی مدت ختم ہونے سے قبل لازمی طور پر مملکت آنا ہوتا تھا۔ 
ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پر دریافت کیا کہ اقامہ کی مدت میں 25 دن باقی ہیں، ایسے میں کیا خروج و عودہ کی مدت میں 20 دن کا اضافہ ممکن ہے؟
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج و عودہ کی مدت میں توسیع اقامہ کی مدت کے حساب سے کی جاتی ہے۔ اقامہ کی کم از کم مدت 90 دن ہونا ضروری ہے تاکہ خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کی جا سکے۔ 
خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے لیے لازمی ہے کہ پہلے اقامے کی مدت بڑھائی جائے اور اس کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جا سکتی ہے۔ 
واضح رہے اس سال سے اقامہ کی مدت میں مرحلہ وار توسیع کا بھی قانون جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق اقامہ سہہ ماہ کی بنیاد پربھی تجدید کرایا جا سکتا ہے۔

ایگزٹ ری انٹری کے لیے کارآمد ویزہ اور پاسپورٹ لازمی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

مرحلہ وار اقامہ کی تجدید کی سہولت 3،چھ ، 9 یا ایک برس کے لیے دی گئی ہے۔ اس سے ان تارکین کو کافی فائدہ ہوتا ہے جو بیرون ملک گئے ہوتے ہیں۔ 
خروج و عودہ کی مدت میں ماہانہ بنیاد پرتوسیع کرائی جا سکتی ہے تاہم اس کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کی مدت میں کم از کم 90 دن باقی ہوں۔ 
اقامہ کی مدت میں 90 دن سے کم ہونے کی صورت میں پہلے اقامہ میں تین ماہ کی توسیع کرائی جائے اس کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں بھی مطلوبہ توسیع ہوسکتی ہے۔ 
جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کیا مملکت سے خروج نہائی پر جانے کے لیے کورونا ویکسین کی تیسری خوراک لگوانا لازمی ہے؟
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی یا ایگزٹ ری انٹری پر جانے کے لیے لازمی ہے کہ کارآمد ویزہ اور پاسپورٹ ہو جبکہ جس ملک میں جا رہے ہیں وہاں کے امیگریشن قوانین کا خیال رکھا جائے۔ 
واضح رہے سعودی عرب میں کورونا سے بچاؤ کے لیے حکومت کی جانب سے سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کومفت ویکسین لگوانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ اس ضمن میں مملکت کے تمام ریجنز میں کورونا ویکسینیشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جہاں لوگوں کو مفت ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

ویکسین کی دوسری خوراک کے بعد بوسٹر ڈوز کا بھی آغاز کیا گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

سعودی وزارت صحت اور مصنوعی ذہانت (سدایا) کے ادارے کی جانب سے ویکسینیشن کا ریکارڈ رکھنے کے لیے ’توکلنا‘ اور ’صحتی‘ ایپ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ ایپ پر ہیلتھ پاسپورٹ بھی جاری کیا جاتا ہے۔ 
ایسے افراد جنہوں نے کورونا ویکسین لگوائی ہوئی ہے ان کا سدایا کے تحت جاری کی گئی ایپ پر سٹیٹس ’امیون‘ ہوتا ہے۔ 
وزارت صحت نے کورونا سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی دوسری خوراک کے بعد بوسٹر ڈوز کا بھی آغاز کیا ہے۔ وہ افراد جنوں نے 8 ماہ قبل بوسٹر ڈوز لگوائی ہے انہیں اس کی دوسری خوراک بھی لگائی جا رہی ہے۔

شیئر: