Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہزادہ فیصل بن فرحان کی سپین کے وزیر خارجہ سے ملاقات

مختلف شعبوں میں باہمی تعاون مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا(فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پیر کو میڈرڈ میں سپین کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے سپین اور سعودی عرب کے درمیان تعاون اور دوستی کے رشتوں کا جائزہ لیا ہے۔
مختلف شعبوں میں باہمی تعاون اورانہیں جدید خطوط پر استوار کرکے مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
علاوہ ازیں دونوں ملکوں کے مفادات حاصل کرنے کے لیے تعاون کے فروغ کی تجاویز بھی زیر بحث آئی ہیں۔

دنیا پر اثر انداز ہونے والے  متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا( فوٹو ایس پی اے)

دونوں وزرائے خارجہ نے علاقائی و بین الاقوامی حالات اور مسائل کےحل کے لیے کی جانے والی  کوششوں پر بھی بات چیت کی ہے۔
اس موقع پر سپین میں متعین سعودی سفیرعزام بن عبدالکریم القین اور وزیر خارجہ نے کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرحمن الداود بھی موجود تھے۔
علاوہ ازیں شہزادہ فیصل بن فرحان نے انٹرنیشنل سٹراٹیجک سٹڈیز کے رائل انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام مباحثے میں شرکت کی۔
مباحثے میں سعودی عرب اور سپین کے تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ’ دونوں دوست ملک عالمی امن و استحکام کی جڑیں گہری کرنے میں اہم کردارادا کررہے ہیں‘۔

مباحثے میں سعودی عرب اور سپین کے تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔ (فوٹو ایس پی اے)

انہوں نے سعودی وژن 2030 کا تعارف کرایا اور بتایا کہ’ گزشتہ چند برسوں کے دوران ہر سطح پر ملک میں بنیادی تبدیلیاں ہوئی ہیں‘۔
انہوں نےکہا کہ ’سعودی عرب کرہ ارض کے تحفظ کے سلسلے میں تعمیری کردارادا کررہا ہے۔ گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی انشیٹو اس کی روشن مثال ہے‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے مباحثے کے شرکا کے ساتھ دنیا پر اثر انداز ہونے والے  متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ یمنی بحران ختم کرانے اور اس کے جامع سیاسی حل تک رسائی سے متعلق سعودی انشیٹو کا تذکرہ کیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے یوکرین بحران کے حوالے سے کہا کہ ’سعودی عرب کشیدگی کم کرانے میں معاون ہر اقدام کے ساتھ ہے۔ مملکت شہریوں کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے۔ سعودی عرب کی خواہش ہے کہ برسر جنگ فریق مذاکرات کے ذریعے بحران کا سیاسی حل نکالیں‘۔ 

شیئر: