Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حرہ العوریض: یونیسکو میں شامل العلا کا خوبصورت پہاڑی مقام

اس علاقے میں جانوروں کی 19 اور نایاب پرندوں کی 43 اقسام  پائی جاتی ہیں۔ فوٹو الشرق الاوسط
یونیسکو  نے سعودی عرب کے سیاحتی مقام العلا میں موجود خوبصورت علاقے حرہ العوریض کو  اپنے ایک پروگرام میں شامل کیا ہے جس کا مقصد یہاں آنے والے سیاحوں اور  ماحول کے درمیان ہم آہنگی بڑھانا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت کے شمال مغرب میں یہ حسین پہاڑی نظارہ ثقافتی تنظیم کے خصوصی پروگرام میں درج ہونے والا دوسرا خاص علاقہ ہے۔

حرہ العوریض العلا کے پانچ قدرتی ذخائر میں سے فطری طور پر سیاہی مائل چٹانوں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے۔
اس خاص علاقہ میں موجود جانوروں کی 19 اقسام  نوٹ کی گئی ہیں جب کہ نایاب پرندوں کی 43 اقسام  پائی جاتی ہیں، جن میں شکار کئے جانے والے پرندوں کی 8 اقسام بھی شامل ہیں۔ ذخیرے میں نایاب پودوں کی 55 قسمیں بھی موجود ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس علاقے کے بارے میں یونیسکو میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں جنگلی حیات کے موجودہ، قدرتی اور تاریخی نشانات کے ساتھ ساتھ علاقے میں قدیم انسانی سرگرمیوں کے اثرات کا  ریکارڈ بھی شامل ہے۔

حرہ  العوریض  کی سائٹ کو گذشتہ روز بدھ کو  یونیسکو کی 34ویں میٹنگ کے دوران رجسٹریشن کے تمام مطلوبہ معیار کو سامنے رکھتے ہوئے درج کیا گیا۔
قبل ازیں سعودی عرب میں موجود  جزائر فرسان مملکت کی پہلی سائٹ ہے جو ماحولیاتی تعلیم، تحقیق اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے رجسٹرڈ 21 ممالک میں 20 نئے مقامات میں شامل تھے۔
بحیرہ احمر میں واقع جزیرہ نما میں جازان میں موجود 200 میں سے 90 جزائر شامل ہیں جن کا کل رقبہ 600 مربع کلومیٹر سے زیادہ ہے۔

یونیسکو کے مطابق 'انسان اور حیاتیات' پروگرام ایک بین الحکومتی سائنسی پروگرام ہے جس کا مقصد انسان  اور اس کے اردگرد ماحول کے درمیان تعلق بڑھانے کے لیے سائنسی بنیاد قائم کرنا ہے۔
یونیسکو کا یہ خاص پروگرام انسانی معاش کو بہتر بنانے اور قدرتی اور منظم ماحولیاتی نظام کی حفاظت کے لیے قدرتی اور سماجی علوم کو یکجا کرتا ہے۔
یہ پروگرام معاشی ترقی کے لیے سماجی اور ثقافتی طور پر مناسب اور ماحولیاتی طور پر پائیدار ہے جس کے ذریعے جدید طریقوں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
 

شیئر: