Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ووٹ ایک حلقے سے دوسرے حلقے میں کیسے منتقل کروایا جا سکتا ہے؟ 

حکام الیکشن کمیشن کے مطابق اگر کسی کا ووٹ درج نہیں ہے تو وہ اپنا ووٹ درج کروا سکتا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ عام انتخابات کے لیے غیر حتمی فہرستیں شائع کردی ہیں اور ملک بھر میں 20 ہزار سے زائد ڈسپلے سینٹرز بھی قائم کر دیے گئے ہیں۔   
الیکشن کمیشن کے حکام کے مطابق ’پہلے مرحلے کی تکمیل اور نادرا سے ابتدائی انتخابی فہرستوں کی پرنٹنگ کے بعد الیکشن کمیشن نے 21 مئی 2022 سے ابتدائی انتخابی فہرستیں عوام کے معائنے کے لیے مختلف ڈسپلے سینٹرز پر آویزاں کردی ہیں۔‘
’پورے ملک میں 20 ہزار 159 ڈسپلے سینٹر قائم کیے گئے ہیں۔ ان ڈسپلے سینٹرز کی تفصیل الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے جو 19 جون 2022 تک کھلے رہیں گے۔‘  
الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ ’اگر کسی اہل فرد کا ووٹ درج نہیں ہے تو وہ شناختی کارڈ کے مستقل یا عارضی پتے کے مطابق اپنا ووٹ درج کروا سکتا ہے۔ جبکہ فوت شدگان کے ووٹ کا اخراج اور شناختی کارڈ کے مطابق کوائف کی درستی بھی کروائی جاسکتی ہے۔ 
ووٹ کی منتقلی کے لیے درکار کوائف   
اپنے ووٹ کے اندراج کی تفصیل جاننے کے لیے شناختی کارڈ نمبر 8300 پر میسج کر کے تصدیق کی جاسکتی ہے اور اس میں کسی قسم کی بھی درستی کے لیے الیکشن کمیشن کے دفتر یا قریبی ڈسپلے سینٹر سے رابطہ کریں۔   
حکام الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ’ووٹ کے اندراج اور منتقلی کے لیے فارم 15 جبکہ کوائف کی درستی کے لیے فارم 17 پُر کیا جائے گا۔
’یہ فارم الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے بھی ڈاؤن لوڈ کیے جاسکتے ہیں جو کوائف کی تفصیلات دینے کے بعد 19 جون تک الیکشن کمیشن کے دفتر یا قریبی ڈسپلے سینٹر میں جمع کروانا ہوں گے۔‘   
الیکشن کمیشن کے حکام نے بتایا کہ ’سرکاری ملازمین اور ان کے اہل خانہ عارضی پتے پر اپنے ووٹ کا اندراج  و منتقلی کروا سکتے ہیں جبکہ کوئی بھی ووٹر اپنے انتخابی علاقے کی انتخابی فہرستوں میں موجود کسی بھی غیر متعلقہ ووٹر کے خلاف فارم 16 پُر کرکے اعتراض جمع کراسکتا ہے۔‘

شیئر: