Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کسی قانون میں اوورسیز کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں‘

تحریک انصاف کی حکومت میں بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دیا گیا تھا۔ فائل فوٹو: عمران خان ٹوئٹر
بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ کے طریقہ کار میں تبدیلی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ کسی بھی قانون میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں کیا گیا۔
بدھ کو شہری داؤد غزنوی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ دینے کا طریقہ کار طے ہونا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ گزشتہ حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا تھا اور موجودہ حکومت کی جانب سے کی گئی ترمیم خلاف آئین ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کسی بھی قانون میں اورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں کیا گیا۔ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا طریقہ کار بہت پیچیدہ مسئلہ ہے۔  
جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ ’کیا 90 لاکھ اوورسیز پاکستانی ایک حلقے میں ووٹ ڈالیں گے؟ امریکہ میں کیسے ووٹ ڈالے جاتے ہیں وہاں کا کوئی قانون ہو گا؟  
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ امریکہ کے قانون سے متعلق مجھے ابھی علم نہیں تاہم سپریم کورٹ میں تمام سٹیک ہولڈرز نے کہا ہم اورسیز پاکستانیوں کے ووٹ پر تیار ہیں۔ 
جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ بادی النظر میں گزشتہ حکومت کی ترمیم سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نہیں تھی، اب جو ترمیم ہوئی اس میں بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم نہیں کیا گیا۔  
انہوں نےمزید کہا کہ اورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے طریقہ کار کو اداروں نے طے کرنا ہے عدالت نے نہیں۔ ملک کے آئینی اداروں اور پارلیمنٹ کا احترام کریں۔  
عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق مزید دلائل کے لیے سماعت 3 جون تک ملتوی کر دی۔ 
خیال رہے کہ حکومت نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرنے کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹنگ کا حق ختم کر دیا تھا جس کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ دینے سے متعلق مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔

شیئر: