Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جعلی انجن آئل بنانے والے غیرملکی گرفتار

تیل کو ری سائیکل کرکے انہیں نیا ظاہرکرتے ہوئے فروخت کیاجاتا تھا(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی وزارت تجارت  نے گاڑیوں کے پرانے آئل کو ری سائیکل کرکے نئی پیکنگ کے ساتھ مارکیٹنگ کرنے والے  پانچ رکنی غیرملکی گروہ کو گرفتار کرلیا۔
ملزمان گاڑیوں کے پرانے آئل کی ری سائیکلنک کرکے اسے نیا ظاہرکرتے ہوئے فروخت کرتے تھے۔ ملزمان نے ری سائیکلنگ یونٹ بھی قائم کیا ہوا تھا جہاں پرانا تیل ڈبوں میں بھرکراسے نیے کے طورپرفروخت کیا جاتا تھا۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت تجارت نے جنوبی ریاض میں واقع جعلی تیل کے گودام کو سیل کردیا۔ گودام چلانے والے غیر قانونی تارکین کو قانونی کارروائی کے لیے سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا گیا۔
غیر قانونی آئل گودام پرچھاپہ مختلف اداروں کی مشترکہ ٹیم نے مارا جن میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود، زکوۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی اور ریاض سیکیورٹی فورس کے اہلکارشامل تھے۔ 
وزارت تجارت کے افسران نے گودام کی تلاشی لی تو پتہ چلا کہ وہاں غیر قانونی تارکین پنکچر کی دکانوں سے گاڑیوں کا پرانا آئل جمع کررہے تھے۔ اسے ری سائیکل کرکے نئی پیکنگ کے ساتھ مارکیٹ کو سپلائی کررہے تھے۔ 
وزارت تجارت نے بتایا کہ گودام سے 167 بیرل گاڑیوں کا انجن آئل برآمد ہوا۔ ہر ایک میں  200 لٹر آئل تھا۔
علاوہ ازیں پلاسٹک کے  16 ٹینک بھی برآمد ہوئے جن میں سے ہر  ایک میں ایک ہزار لٹر آئل بھرا تھا۔ 
 آئل میں چکناہٹ کی مقدار بڑھانے والا سامان بھی رکھا تھا۔ معروف کمپنیوں کے تجارتی برانڈز کے سٹیکر بھی موجود تھے۔ملاوٹی آئل کی پیکنگ میں استعمال ہونے والے آلات بھی تھے۔ وزارت تجارت نےانتباہ دیا ہے کہ تجارتی جعلسازی برداشت نہیں کی جائے گی۔
اس حوالے سے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ جو شخص بھی اس قسم کی سرگرمی میں ملوث پایاجائے گا اسے 3 سال قید اور دس لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
دونوں میں سے کسی ایک پر بھی اکتفا کیا جاسکتا ہے۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کی خود ان کے خرچ پر تشہیر بھی ہوگی۔ غیر قانونی تارکین کو ملوث پائے جانے پر مقررہ سزائیں پوری کرنے کے بعد مملکت  بے دخل اور بلیک کردیا جائے گا۔  

شیئر: