Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعاون بڑھانے کا جائزہ

 نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے جنرل باجوہ نے ملاقات کی ہے(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے اتوار کو جدہ میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی ہے۔ 
سرکاری خبر رساں ایجسنی ایس پی اے کے مطابق ملاقات میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی اورعسکری تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
’ مملکت اور پاکستان کے گہرے تاریخی تعلقات کے تحت دونوں ملکوں کے دفاعی و عسکری تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر باہمی دلچسپی کے متعدد امور زیر بحث آئے‘۔ 
اس موقع پر سعودی نائب وزیر دفاع کے دفتر کے ڈائریکٹر ہشام بن عبدالعزیز السیف اورپاکستان میں تعینات سعودی آرمی اتاشی میجر جنرل عوض بن عبداللہ الزھرانی بھی موجود تھے۔ 

پاکستانی سفیر امیرخرم راٹھور بھی ملاقات میں موجود تھے(فوٹو ایس پی اے)

پاکستان کی جانب سے مملکت میں متعین سفیر امیرخرم راٹھور، آرمی چیف کے پرسنل سیکریٹری میجر جنرل محمد عرفان اور مملکت میں متعین پاکستانی آرمی اتاشی بریگیڈیئر محمد عاصم شریک ہوئے۔ 
علاوہ ازیں سعودی نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے ٹویٹ کیا کہ ’مجھے پاکستانی فوج کے کمانڈر جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کرکے خوشی ہوئی، ملاقات کے دوران دونوں برادر ممالک کے درمیان دفاعی اور عسکری شعبے میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا‘۔
’اس کےعلاوہ فریم ورک کے اندر مملکت اور پاکستان کے درمیان قریبی تاریخی تعلقات کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے بڑھانے کے طریقوں اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا‘۔
 یاد رہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرڈر آف شاہ عبدالعزیز اعزاز سے نوازا ہے جو مملکت کے بانی کے نام پر ہے۔
 ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شاہ سلمان کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے ’سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات کو مضبوط اور ترقی دینے میں جنرل باجوہ کی نمایاں کوششوں کو سراہتے ہوئے‘ انہیں کنگ عبدالعزیز میڈل آف ایکسیلنٹ کلاس سے نوازا۔
پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سنیچر کو سعودی عرب کے دورے پر پہنچے تھے۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی ولی عہد اور پاکستان کے آرمی چیف نے ملاقات بھی کی ’اور دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا، خاص کر فوجی شعبوں اور ان کو ترقی دینے کے مواقع پر۔ اس کے علاوہ انہوں نے مشترکہ دلچسپی کے کئی مسائل پر بھی بات چیت کی۔‘

شیئر: