Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جبل الاصقع جسے آتش فشانی لاوے نے سیاہی میں بدل دیا

سعودی عرب میں حرّۃ لُونیر جسے حرّۃ الشاقہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، مملکت میں آتش فشانی لاوے کا سب سے نمایاں میدان ہے۔
اس کا زمینی خطہ، مدینہ ریجن میں العیص گورنریٹ میں شمال سے پھیلتے ہوئے تبوک ریجن کی سرحدوں تک جا پہنچتا ہے۔
یہ وسیع رقبہ، زمین پر پھیلا ہوا آتش فشانی علاقہ ہے جس کی پہچان اس کے غیر معمولی ارضیاتی تنوع میں مل جاتی ہے۔
یوں، یہ ایک ’اوپن ایئر میوزیم‘ کا کام دیتا ہے جسے ان گنت ارضیاتی زمانوں نے اپنے اپنے دور میں طرح طرح کی شکلوں میں تبدیل کیا ہے۔ اس خطے میں عام پہاڑیاں بھی ملتی ہیں اور مختلف سائز اور بناوٹوں  کے وہ پہاڑ بھی جن کے دل سے کبھی کبھی آگ کا دریا ابل جاتا ہے۔

اس وسیع و عریض خطے کے مرکز میں جبل الاصقع کا شاندار ارضیاتی نشان پایا جاتا ہے جو گرینائٹ کے اونچے اونچے پتھروں سے بنا ہوا ہے۔
اس نشان کی رنگت کو قدیم زمانے سے لاوے کے بہاؤ نے سیاہی میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ طویل موسمی اثرات بھی جبل الاصقع کی اصل صورت میں تبدیلی کا باعث بنے ہیں۔
تاہم اس پہاڑ کی چوٹی کی بناوٹ میں ابھی تک کوئی واضح فرق نہیں آیا اور آتش فشانی سے متاثر گرد و نواح کے تاریک ماحول میں یہ چوٹی آج بھی اپنی الگ شناخت کے ساتھ قائم ہے۔

اس پہاڑ کی خاص بات، اس پر قدرتی طور پر نمودار ہونے والی ساختیں ہیں جو اسے فطرتی مناظر اور ارضیات کے شائقین اور مہم جُوئی کے شوقین افراد اور ہائیکروں کے لیے ایک جاذبِ نظر منزل بنا دیتے ہیں۔
اس کے علاوہ یہ پہاڑ، مملکت میں تیزی سے بڑھتی ہوئی ایکو اور ارضی سیاحت کے لیے ایک امید افزا اور نمایاں سائٹ کی حیثیث اختیار کر چکا ہے۔

 

شیئر: