Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دعا زہرہ کیس: عدالت نے ظہیر احمد کا کال ریکارڈ ڈیٹا طلب کر لیا

عدالت نے تفتیشی افسر سے کیس کا ضمنی چالان طلب کرتے ہوئے سماعت 20 جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
کراچی سے لاہور جا کر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرہ کے مبینہ اغوا کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ملزم ظہیر احمد کا 15 سے 19 اپریل تک کا کال ریکارڈ ڈیٹا طلب کر لیا ہے۔
بدھ کو کراچی میں کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں ہوئی۔ ملزم ظہیر احمد کے وکیل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی کے وکیل جبران ناصر نے کہا کہ از سر نو تحقیقات کے حکم سے سی کلاس چالان مسترد ہو جاتا ہے۔ ’ملزم پولیس کے پاس آتا ہے لیکن پولیس اسے گرفتار نہیں کرتی ہے۔‘
’دعا سے بار بار جھوٹ بلوایا گیا ہے، یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کس کے کہنے پر بچی ایسا کرتی رہی۔ کل جب ملزم ملک سے باہر فرار ہو جائے تو کون ذمہ دار ہو گا۔‘
عدالت نے سرکاری وکیل سے ملزم کی عدم گرفتاری سے متعلق استفسار کیا کہ آپ نے اس کا بیان پھر کیسے لیا؟
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے ملزم ظہیر احمد کی 15 اپریل کو کراچی میں موجودگی کے بارے میں جاننے کے لیے کال ڈیٹا ریکارڈر نکالنے کا کہا، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ’ظہیر کا جو پہلے نمبر دیا گیا تھا اس کے مطابق وہ 15 اور 16 اپریل کو کراچی میں نہیں تھے۔ نئے نمبر کا دوبارہ سی ڈی آر نکالنا پڑے گا۔‘
انہوں نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ ملزم ظہیر کا سی ڈی آر نکال کر عدالت میں پیش کریں۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے کیس کا ضمنی چالان طلب کرتے ہوئے سماعت 20 جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔

شیئر: