Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوشل میڈیا پر شہریوں کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

پاکستان کی وزارت داخلہ نے سوشل میڈیا کے ذریعے غیر اخلاقی مواد کی تشہیر، شہریوں کو ہراساں کرنے اور کردار کشی سے ساکھ خراب کرنے والے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعے کو وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ، آئی جی پنجاب، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ 
اجلاس میں سوشل میڈیا پر شہریوں کو ہراساں کرنے، غیر اخلاقی ویڈیوز اپلوڈ کرنے، بلیک میلنگ اور ان کی کردارکشی سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا۔
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے سائبرکرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت اور فوری ایکشن کے لیے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ’سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد اور شہریوں کی کردارکشی کے ذریعے ساکھ خراب کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ایسے جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’معاشرے میں اخلاقی اقدار پامال کرنے والوں کے خلاف متعلقہ ادارے زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنائیں۔‘
اجلاس میں سائبر کرائم بالخصوص ہراسانی اور توہین آمیز مواد اپ لوڈ کرنے اور اس کی تشہیر سے متعلق قوانین کو موثر بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
ہراسانی اور کردارکشی کے ذریعے ساکھ خراب کرنے کے معاملے پر پیکا 2016 میں ضروری ترامیم لانے کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔
یہ ورکنگ گروپ قانون سازی اورانتظامی اقدامات کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لے گا اور تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور اتفاق رائے سے اپنی مرتب شدہ سفارشات وزارت داخلہ کو پیش کرے گا۔
شہریوں کی شکایات کے لیے ایف آئی اے نے رابطہ نمبرز بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

شیئر: