Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ولی عہد نے جو بائیڈن پر باہمی احترام کی ضرورت پر زور دیا‘

جدہ کانفرنس میں خوراک کے تحفظ کے حوالے سے بھی بات ہوئی (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات میں باہمی احترام اور ایک دوسرے کی بنیادی اقدار کی قدر کی ضرورت پر زور دیا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان، امریکی صدر جو بائیڈن اور سعودی ولی عہد کے درمیان ہونے والی گفتگو کے حوالے سے جدہ میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران عرب نیوز کے سوال کا جواب دے رہے تھے۔
سعودی وزیر خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ جمال خاشقجی کیس کے حوالے سے ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی صدر کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’جہاں تک جمال خاشقجی کیس کا تعلق ہے تو یہ جرم ایک افسوسناک واقعہ تھا۔‘
’مملکت نے اس کیس کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہوئے اپنے قانون کے مطابق اس پرکارروائی کی، ایسی غلطی کسی بھی ملک میں ہوسکتی ہے جن میں امریکہ بھی شامل ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’امریکہ میں بھی غلطیاں سرزد ہوئی ہیں اور انکے مرتکبین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کیس کو حل کیا گیا ، اسی طرح مملکت نے بھی مذکورہ کیس میں مناسب اقدامات کیے ہیں۔‘
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ دفاعی اتحاد کے حوالے سے خلیج میں کوئی بات نہیں ہوئی۔
وزیر خارجہ نے یقین دلایا کہ ’عرب نیٹو کے حوالے سے کوئی چیزنہیں ہے‘۔ انہو ں نے مزید کہا کہ ’امریکہ کے ساتھ جومعاہدے کیے ہیں وہ محض راتوں رات نہیں ہوگئے ۔‘
عاجل نیوز کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے ’جدہ امن وترقیاتی کانفرنس‘ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے مزید کہا کہ ’سربراہی اجلاس میں محتلف نکات پراتفاق ہوا ہے اس حوالے سے پرامید ہیں کہ برآمد ہونے والے نتائج سے خطے کی سلامتی و استحکام وترقی کے حوالے سے مثبت اثرات مرتب ہوں گے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ایران کے ساتھ معاملے کے حوالے سے امریکہ اور عربوں کے درمیان ہم آہنگی ہے۔‘

ولی عہد نے جو بائیڈن سے کہا کہ ’مملکت نے اس کیس کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہوئے اپنے قانون کے مطابق اس پر کارروائی کی‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

دریں اثنا ’العربیہ نیٹ ‘ کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا ’ بہترتعلقات کےلیے مملکت کا ہاتھ اپنے ہمسایہ ملک ایران کی جانب درازہے‘، انہوں نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’ایران کے ساتھ ہونے والے مذاکرات مثبت تھے تاہم نتائج تک نہیں پہنچا جاسکا‘۔
انہوں نے واضح کیا کہ ’ایران کی جانب سے جدہ  سربراہی کانفرنس میں کوئی پیغام نہیں آیا ،انہوں نے توجہ دلائی کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کا واحد حل مذاکرات اور بہترین سفارتکاری ہی ہے‘۔  
شہزادہ فیصل بن فرحان نے یقین دہانی کی کہ’خوراک کے تحفظ کویقینی بنانے کے لیے عرب ممالک کے درمیان رابطوں کووسعت دینے اور مزید بہتربنانے کے لیے کام کررہے ہیں، جدہ سربراہی اجلاس میں ہم نے خوراک او اناج کے معاملے پربھی بات کی ہے‘۔

شیئر: