Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ میں شدید گرمی کی لہر، پہلی بار پارہ 40 کو چُھو گیا

عالمی موسمیاتی تنظیم کا کہنا ہے کہ ’مستقبل میں اس قسم کی گرمی کی لہریں معمول کا حصہ ہوں گی‘(فوٹو: اے ایف پی)
مغربی یورپ میں پہلی بار گرمی کی شدید لہر کی وجہ سے درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ کو چُھو گیا ہے جس سے گرمی کے سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شدید گرمی کی وجہ سے لندن کے کنارے جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی جس نے 14 افراد کو انخلا پر مجبور کیا۔ آگ کے شعلوں کی وجہ سے عمارتیں، مکانات اور گیراج کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
30 سالہ گھریلو خاتون سیئر میڈوز بتاتی ہیں کہ ’میں اپنے باغ میں سن باتھ لے رہی تھی اور پھر میں نے ایک بڑا سیاہ بادل دیکھا۔‘
سیئر میڈوز کو ویننگٹن کے قصبے میں واقع اپنا گھر چھوڑنا پڑا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’ایک گھنٹے میں یہ دھوئیں کے بادل ہمارے گھر تک پھیل گئے، ہماری تمام گاڑیاں جل چکی ہیں۔‘
میٹ آفس کا کہنا ہے کہ مشرقی انگلینڈ میں کوننگسبی میں 40.3 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی تنظیم کے سربراہ پیٹری ٹالاس نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ گرمی کی لہریں مسلسل زیادہ ہوتی جا رہی ہیں اور ایسا کم از کم 2060 تک جاری رہے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مستقبل میں اس قسم کی گرمی کی لہریں معمول کی بات ہو گی، اور ہم اس سے بھی زیادہ (گرمی کی) شدید انتہا دیکھیں گے۔‘
زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے انگلینڈ کے بیشتر حصوں میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا تھا، کچھ ریلوے لائنز اور کچھ علاقوں میں سکول بھی بند ہیں۔
لندن کے مصروف کنگز کراس سٹیشن سے تمام ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

میٹ آفس کا کہنا ہے کہ مشرقی انگلینڈ میں کوننگسبی میں 40.3 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

سکاٹ لینڈ پہنچنے کی کوشش کرنے والی امریکی سیاح ڈیبورا برن نے کہا کہ یہ قدرے مایوس کن ہے۔
سڑکوں کی سطحوں اور رن وے کے پگھلنے اور ریل کی پٹریاں ٹیڑھی ہونے کے خدشات کے حوالے سے ٹرانسپورٹ سیکرٹری گرانٹ شیپس نے تسلیم کیا کہ برطانیہ کا زیادہ تر انفراسٹرکچر اس درجہ حرارت کے لیے نہیں بنایا گیا۔
ماہرین نے موسمیاتی تبدیلیوں کو اس ساری صورتحال کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے آئندہ مزید شدید موسم کی پیشگوئی کی ہے۔ گرمی کی لہر سے جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات بھی رپورٹ ہو رہے ہیں۔
فرانس میں محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ چینل کے پار کئی شہروں اور قصبوں میں پیر کو اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
فرانس کے صوبے بریٹنی کے بحر اوقیانوس کے ساحل پر واقع شہر بریسٹ میں 39.3 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جس سے سال 2002 کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے جب 35.1 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔
چینل کے ساحل پر سینٹ بریوک میں درجہ حرارت 39.5 ڈگری سینتی گریڈ کو چھُو گیا جس سے گذشتہ 38.1 ڈگری سینٹی گریڈ کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ اسی طرح فران سکے مغربی شہر نانٹیس میں گرمی کا 73 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جہاں درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
 فرانس کے شہر نانٹیس میں اس سے قبل 1949 میں درجہ حرارت 40.3 ریکارڈ کیا گیا تھا۔
رانس کے جنوب مغرب میں فائر فائٹرز اب بھی شدید گرمی میں دو بڑے پیمانے پر لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تقریباً ایک ہفتے سے فائر فائٹرز اور واٹر بومبنگ طیاروں کا ایک بیڑا آگ سے نبردآزما ہے۔

شیئر: