Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں تاریخی مقام الفاو کے حوالے سے مزید راز دریافت

کھدائی کے دوران اہم معلومات بھی ریکارڈ پر آئی ہیں۔ (فوٹو: ایس پی اے)
ریاض ریجن کے جنوب مغرب میں واقع تاریخی مقام الفاو کی کھدائیوں کے دوران نئے تاریخی رازوں سے پردہ اٹھا ہے۔ 
سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی اور بین الاقوامی ماہرین کی مشترکہ ٹیم نے الفاو کے تاریخی مقام کے حوالے سے مزید راز دریافت کر لیے ہیں۔  
الفاو، ربع الخالی نامی صحرا کے اطراف میں واقع ہے۔  یہ جنوب میں نجران اور وادی الدواسر کو جوڑنے والی نئی شاہراہ پر 100 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ ماضی میں یہ کندۃ ریاست کا دارالحکومت رہا تھا۔ 

کھدائی کے دوران حجری دور کی انسانی بستیوں کی باقیات دریافت ہوئیں۔ (فوٹو: الاقتصادیہ)

ماہرین نے  یہاں تاریخی کھدائی کے دوران جدید حجری دور کی انسانی بستیوں کی باقیات دریافت کی ہیں جس کا تعلق آٹھ ہزار برس پرانے دور سے ہے۔
ماہرین نے 2807 سے زیادہ قبرستانوں کا ریکارڈ بھی تیار کیا ہے۔ انہیں چھ گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ قبرستانوں کا تعلق مختلف ادوار سے ہے۔  
ماہرین نے ’جبل لحق‘ پوجا گھر میں کھل نامی دیوتا کو پیش کیے جانے والے پوجا کے نقش کا بھی پتہ لگایا ہے۔ اس حوالے سے اہم معلومات بھی ریکارڈ پر آئی ہیں۔ 
مذکورہ نقش سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ الفاو شہر اور الجرھا شہر کے درمیان تعلقات ہوا کرتے تھے۔ ایسا لگتا ہے کہ الفاو شہر چونکہ قدیم تجارتی شاہراہ پر واقع تھا اس وجہ سے دونوں شہروں کے درمیان جن کی حیثیت سلطنتوں کی ہوا کرتی تھی، تجارتی روابط تھے۔ پوجا نقش سے یہ بات بھی معلوم ہوتی ہے کہ دونوں شہروں کے باشندوں کے درمیان مذہبی ہم آہنگی پائی جاتی تھی۔ یہ اشارے بھی ملے ہیں کہ الجرھا شہر کے بعض باشندے الفاو کے دیوتا کھل کی بھی پوجا کیا کرتے تھے۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: