Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کی صدر پوتن کی ’گرل فرینڈ‘ سمیت دیگر شخصیات پر نئی پابندیاں

امریکہ نے پوتن کے ساتھیوں کو یوکرین پر حملے کا ذمہ دار ٹھہرانے کا کہا ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
یوکرین پر حملے کے بعد پابندیوں کے نئے مرحلے میں امریکہ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کی مبینہ گرل فرینڈ اور لندن میں دوسری سب سے بڑی اسٹیٹ کے مالک کو بلیک لسٹ کر دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی کاروباری پابندیوں کی زد میں کئی دوسری اہم روسی شخصیات بھی آئی ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ صدر کے پوتن کے قریب ہیں۔
امریکہ نے اُن شخصیات پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں جن کو روس نے یوکرین میں مقبوضہ علاقوں کے انتظام کے لیے عہدیدار نامزد کیا تھا۔
اس کے علاوہ تقریباً روس کے متعدد ہائی ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ، کمپنیوں اور الیکٹرانکس کے ادارے بھی امریکی پابندیوں کی زد میں آئے ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ نے صدر پوتن کے ساتھی اور ارب پتی آندرے گریگوریویچ گوریف پر پابندیوں کا اعلان کیا ہے جو بکنگھم پیلس کے بعد لندن میں دوسری سب سے بڑی اسٹیٹ وٹان ہارسٹ کے مالک ہیں۔
گوریف دنیا بھر میں کھاد کے سب سے بڑے سپلائر فاس ایگرو کے بانی اور سابق ڈپٹی چیئرمین ہیں۔
امریکی پابندیوں کے بعد اب گوریف اور ان کے بیٹے کے امریکی بینکوں میں موجود اثاثے ضبط ہو جائیں گے اور ان کے ساتھ کاروباری تعلقات رکھنے والی کمپنیوں اور افراد کو بھی امریکی بینکوں سے لین دین میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
امریکہ نے گوریف کی کیریبین میں موجود 81 میٹر یاٹ الفا نیرو کو بھی بلیک لسٹ کر دیا، جس سے اس کے ضبط کیے جانے کا خطرہ ہے۔ 
تاہم امریکہ نے کہا کہ الفا نیرو نے ضبط کیے جانے سے بچنے کے لیے مبینہ طور پر اپنا لوکیشن ٹریکنگ ہارڈویئر بند کر دیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے پوتن کی گرل فرینڈ سمجھی جانے والی سابق اولمپک جمناسٹ الینا کبایوا اور روسی حکومت کے بڑے خودمختار فنڈ کے مینیجر کیرل دمتریف کی اہلیہ نتالیہ پوپووا پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔

روس نے یوکرین پر رواں سال فروری کے اواخر میں حملہ کیا تھا۔ فائل فوٹو: روئٹرز

محکمہ خزانہ نے کے مطابق پوپووا ٹیکنالوجی فرم ’انوپریکتیکا‘ کے لیے کام کرتی ہیں، جسے پوتن کی بیٹیوں میں سے ایک چلاتی ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کی سیکریٹری جینٹ ییلن نے ایک بیان میں کہا کہ ’روس کی جارحیت اور غیر قانونی جنگ کا شکار بے گناہ لوگ بن رہے ہیں جبکہ پوتن کے ساتھیوں نے خود کو مالا مال کیا ہے اور خوشحال طرز زندگی کے لیے دولت اکھٹی کر رہے ہیں۔‘
ییلن نے کہا کہ ’محکمہ خزانہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ روسی اشرافیہ اور کریملن کے اہل کاروں کو اس جنگ میں ان کی شراکت کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے جس میں لاتعداد جانیں ضائع ہوئیں ہر ممکن کوشش کرے گا۔‘

شیئر: