Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرانے کیسز قانون اور عدالتی فیصلوں کے مطابق آگے بڑھائیں گے: چیئرمین نیب

آفتاب سلطان نے ڈی جی نیب راولپنڈی فرمان اللہ اور دیگر افسران سے ان کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ لی۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
نیب کے نئے چیئرمین آفتاب سلطان نے کہا ہے کہ ان کی سربراہی میں نیب پہلے سے موجود کرپشن کیسز کو قانون اور عدالتی فیصلوں کے مطابق آگے بڑھائے گا۔
اردو نیوز کے اس سوال پر کہ نیب کے جو کیسز پہلے سے چل رہے ہیں ان کا مستقبل کیا ہو گا؟  آفتاب سلطان نے کہا کہ ’ہم وضع کردہ قوانین اور آئینی عدالتوں کے فیصلوں پر سختی سے عمل پیرا ہوں گے۔‘
یاد رہے کہ نیب اس وقت سابق وزرائے اعظم نواز شریف، شاہد خاقان عباسی، یوسف رضا گیلانی اور سابق صدر آصف زرداری سمیت حکمران اتحاد کے متعدد رہنماوں کے خلاف کیسز کی تحقیقات کر رہا ہے۔
راولپنڈٖی ریجن کے دورے کے دوران چیئرمین نیب نے نیب افسران کو ہدایت کی کہ وہ بغیر کسی خوف اور دباو کے اپنا کام جاری رکھیں۔
آفتاب سلطان نے ڈی جی نیب راولپنڈی فرمان اللہ اور دیگر افسران سے ان کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ لی۔
اس موقع پر چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ ’تمام کیسز کو میرٹ پر دیکھیں اور کسی ملزم کی سماجی حثییت سے مرعوب نہ ہوں۔ تحقیقات کے دوران انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں اور تمام افسران اپنا کام پوری دیانتداری سے کریں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ نیب افسران کو ہر ملزم کی عزت نفس کا خیال رکھنا چاہیے اور تحقیقات میں اپنا موقف بیان کرنے کا پورا موقع دیا جانا چاہیے۔
آفتاب سلطان نے افسران کو ہدایت کی کہ تمام کیسز، انکوائریز اور شکایات کی میرٹ پر شفاف تحقیق کریں۔

نیب میں کون سے ہائی پروفائل کیسز چل رہے ہیں؟

نیب اس وقت سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس فائل کر چکا ہے جس پر احتساب عدالت میں کاروائی جاری ہے۔
دوسری طرف نیب کی طرف سے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف بنائے گئے جعلی اکاؤنٹس کیس، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے خلاف نارووال سپورٹس سٹی کیس اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی کیسز بھی مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

نیب اس وقت یوسف رضا گیلانی، آصف زرداری اور نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس فائل کر چکا ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)

تاہم نیب ذرائع کے مطابق یوسف رضا گیلانی، آصف زرداری اور نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ کیس شاید موجودہ قوانین کی وجہ سے بند ہونے والا پہلا کیس ہو گا، کیونکہ نئی ترامیم کے تحت کابینہ کے فیصلے نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔
اس کیس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر الزام تھا کہ انہوں نے 2008 میں توشہ خانہ قوانین میں ترمیم کر کے آصف زرداری اور نواز شریف کو صرف 15 فیصد رقم کی ادائیگی کر کے غیرملکی سربراہان سے تحفے میں ملنے والی گاڑیاں دینے کی منظوری دی تھی۔
نیب ذرائع کے مطابق ترمیمی قانون سے پیدا ہونے والے ابہام سے ہائی پروفائل کیسز جیسے کہ سابق صدر آصف زرداری اور دیگر افراد کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیس، سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف پانامہ کیس سمیت دیگر کیسز پر کارروائی آگے نہیں بڑھ رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ نے آفتاب سلطان کو قومی احتساب بیورو (نیب) کا نیا چیئرمین بنانے کی منظوری دی تھی۔
پولیس سروس سے گریڈ 20 میں ریٹائر ہونے والے آفتاب سلطان سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں ڈی جی انٹیلی جنس بیورو کے طور پر تعینات رہے ہیں۔ آفتاب سلطان فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے پولیس سروس کے افسر ہیں جنہوں نے اپنے کیریئر میں آئی جی پنجاب سمیت متعدد اہم عہدوں پر کام کیا ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں