Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یوکرین میں 70 سے 80 ہزار کے درمیان روسی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے‘

پینٹاگون نے کہا ہے کہ روسی فوج کی ’تین سے چار ہزار‘ بکتر بند گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ (فوٹو: اے پی)
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ فروری کے آخر میں یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 70 اور 80 ہزار کے درمیان روسی فوجی ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق امریکہ کے ڈیفنس انڈر سیکریٹری کولن کال نے کہا ہے کہ روسی فوج کی ’تین یا چار ہزار‘ بکتر بند گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا اور جنگ کے آغاز کے بعد بڑی تعداد میں فضا اور سمندر سے لانچ کیے جانے والے کروز میزائلوں کے استعمال کے بعد روس کے پاس ہتھیاروں کی کمی ہو سکتی ہے۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ نقصانات بہت زیادہ ہیں اور روسی فوج نے جنگ کے آغاز میں صدر ولادیمیر پوتن کے مقاصد حاصل نہیں کیے۔
کولن کال نے تسلیم کیا کہ میدان جنگ میں یوکرین کی فوج کو بھی نقصان پہنچا تاہم انہوں نے ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی۔
ان کے مطابق دونوں طرف جانی نقصان ہو رہا ہے۔ یہ جنگ دوسری عالمی جنگ کے بعد سب سے شدید روایتی تنازع ہے۔
اس سے قبل امریکہ نے یوکرین کے لیے ایک ارب ڈالر مالیت کی فوجی امداد کا اعلان کیا تھا۔
نئے اعلان کردہ امداد کے تحت وزارت دفاع کے اسلحہ ڈپو سے براہ راست راکٹس، گولہ بارود اور دوسرا اسلحہ یوکرین کی افواج کو فراہم کیا جائے گا۔
امریکی امداد کا اعلان ان خبروں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ روس یوکرین کی جانب سے جوابی حملے کو روکنے کے لیے فوجی اور اسلحہ جنوبی ساحلی شہر کی طرف منتقل کر رہا ہے۔
اعلان کردہ امداد میں ہائی موبیلیٹی آرٹیلری راکٹ سسٹم (ہیمارس) کے لیے اضافی راکٹس، ہزاروں توپ کے گولے، مارٹر سسٹم اور دیگر اسلحہ شامل ہیں۔
ملٹری کمانڈرز اور دیگر امریکی حکام کے مطابق ہیمارس اور آرٹلری سسٹم کا روس کے یوکرین پر قبضہ روکنے میں اہم کردار رہا ہے۔

شیئر: