Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یونان میں رہ کر بھی اپنی کیلاش روایات اور گاؤں کو بہت یاد کرتی تھی‘

خیبرپختونخوا کے ضلع چترال کی وادی بریر سے تعلق رکھنے والی  کیلاش قبیلے کی خاتون موئے کوریلہ 1990میں یونانی نوجوان کی محبت میں گرفتار ہو کر یونان چلی گئی تھی۔ شادی کے بعد ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی پیدا ہوئے۔
پانچ سال قبل موئے کوریلہ کے شوہر کا انتقال ہو گیا تھا مگر یہ خاتون دستاویزات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے وطن نہیں آسکیں۔
اب دستاویزات کی تیاری کے بعد موئے کوریلہ 32 سال بعد اپنی آبائی گاؤں واپس آئی ہیں۔  گاؤں واپسی پر مرد و خواتین نے موئے کوریلہ کا پرتپاک استقبال کیا۔ تفصیل اردو نیوز کے نامہ نگار فیاض احمد کی اس ڈیجیٹل رپورٹ میں 

شیئر: