Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تین دوست جو ’دنیا کے آخری کنارے‘ پر ایک ساتھ رخصت ہوئے

گاڑی جس جگہ گری وہ انتہائی پرخطر علاقہ تھا۔ (فائل, فوٹو العربیہ)
 سعودی عرب کے پرفضا تاریخی مقام طائف میں الھدا پہاڑ کی چوٹی کی ڈھلوان سے تین دوستوں کی لاشیں محکمہ شہری دفاع کے اہلکاروں نے تلاش کرکے نکال لی ہیں۔
طائف کمشنری نے بیان میں کہا ہے کہ سطح سمندر سے تقریبا 1900 میٹر کی اونچائی سے گاڑی گرنے سے ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ گاڑی جس جگہ گری وہ انتہائی پرخطر علاقہ تھا۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق تینوں دوست سیر کے لیے الھدا پہنچے تھے۔ ناشتے کا پروگرام تھا۔ تینوں پہاڑ کی چوٹی کے آخری سرے تک گاڑی لے گئے جسے مقامی لوگ ’حافۃ العالم‘ (دنیا کا آخری کنارہ) کے نام سے جانتے ہیں۔ 
ان کی گاڑی پہاڑ کی چوٹی سے نیچے جا گری، تینوں کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ یہ دن ان کی زندگی کا آخری ہوگا۔ 
ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کے رشتے دار وجدی سیف القاید نے بتایا کہ ان کے ماموں عاصم اور ان کے دو دوست حامد العقبہ اور ہاشم السروری سائے کی طرح ایک ساتھ رہتے تھے، دوستی پکی تھی۔ ایک گاڑی میں تینوں ’حافۃ العالم‘ پہنچے تھے۔ 
انہوں نے بتایا کہ تینوں دوستوں کا پروگرام الھدا کی چوٹی پر ناشتے کا تھا مگر وہ دنیا سے رخصت ہوگئے۔ گھر والے اطلاع ملنے پر رنج و غم کی علامت بن گئے۔ 40 سالہ عاصم کی لاش سب سے پہلے ملی۔ اس کے بعد دو دوستوں کی لاشیں بھی مل گئیں۔ 
وجدی سیف القاید نے بتایا کہ موت سے قبل ماموں نے کچھ ایسے کام کیے جن سے لگتا تھا کہ وہ گھر والوں کو الوداع کہنے جارہے ہیں۔ وہ اپنی بیوی اور تینوں بچیوں کو سیر کے لیے  لے گئے اور ہر طرح سے انہیں خوش کرنے کی کوشش کی۔ اپنی والدہ سے ملنے کے لیے گئے۔ والدہ کے ہاتھ کچھ اس انداز سے چومے جیسے وہ الوداع کہہ رہے  ہوں۔
 

شیئر: