Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچوں میں جھولے جھولنے کے شوق کی وجہ

واشنگٹن........یونیورسٹی آ ف واشنگٹن کے سائنسدانوں نے برسوں کی تحقیق کے بعد یہ انکشاف کیا ہے کہ بچوں میں جھولے جھولنے کا شوق حد سے زیادہ کیوں ہوتا ہے اور اسکے عوامل کیا ہیں۔یونیورسٹی کے ریسرچ شعبے سے تعلق رکھنے والے تل چین رابینووچ کا کہنا ہے کہ تجربات اور مشاہدے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ بچوں کو اکثر گھر سے باہر سیر و تفریح کیلئے جانے کا شوق ہوتا ہے اور جب وہ باہر نکل جاتے ہیں توانکی اولیں پسند یہ ہوتا ہے کہ وہ باغوں میں پڑے جھولوں پر چڑھیں اور لطف اندوز ہوں۔ نفسیاتی طور پر ان کی اس لطف اندوزی کا سبب جھولا نہیں ہوتا بلکہ وہ پینگیں ہوتی ہیں جن کے نشے میں جھولا اوپر اور نیچے آنے کے بعد پھر اوپر کی جانب جاتا ہے اور ایک تسلسل سے یہ عمل جاری رہتا ہے۔ یہی وہ لمحہ ہے جب اس پر سوار بچے اپنے میں ایک نیا جوش و جذبہ محسوس کرتے ہیں۔ جھولا جھولنے کے دوران ایک مرحلہ وہ بھی آتا ہے جب وہ پینگیں لینے کیلئے کسی کی مدد کے محتاج نہیں ہوتے بلکہ خود ہی پینگیں لینے اور اوپر نیچے ہونے کے قابل ہوتے ہیں۔ یہ ایک ایسی خوشی ہے جن سے بچے بیحد متاثر ہوتے ہیں اور یہ خوشی کچھ ایسی ہے کہ بڑے اور بالغ افراد اس خوشی کو محسوس نہیں کرسکتے۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ ایک خاص رفتار سے جھولوں کے ذریعے اوپر نیچے آنے والے بچوں کا ذہن بھی بڑی ہم آہنگی کے ساتھ اپنا کام جاری رکھتا ہے جس سے انکی دماغی اور ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔جھولے کی یہ پینگیں ان بچوں کیلئے موسیقی کی دھنوں سے کسی طور پر کم نہیں ہوتیں۔کچھ بچے تمام تر خطرات کے باوجود جھولوں سے اترنے کا نام نہیں لیتے اور گھر واپس آبھی جائیں تو جھولوں کی دلچسپ یادیں انکے دل و دماغ میں چھائی رہتی ہیں۔ والدین کو چاہئے کہ وہ اس کیفیت کو نظر میں رکھیں ۔ اس سے بچوں کی تربیت میں انہیں بڑی مدد ملے گی۔

شیئر: