Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز گل پر’تشدد‘ کی انکوائری ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج سے کرانے کا حکم

عدالت نے مبینہ تشدد کی انکوائری کے لیے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کو انکوائری افسر مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہباز گِل کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست نمٹاتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ ریمانڈ کے معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ 
تاہم عدالت نے مبینہ تشدد کی انکوائری کے لیے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کو انکوائری افسر مقرر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
شہباز گِل کے مزید جسمانی ریمانڈ کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ جاری کر دیا۔
عدالت کا فیصلے میں کہنا تھا کہ نگراں افسر اس بات کو یقینی بنائے کہ ریمانڈ کے دوران شہباز گل پر کوئی تشدد نہ ہو۔
اس کے علاوہ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) رینک کا افسر شہباز گِل کے جسمانی ریمانڈ کی نگرانی کرے۔
عدالت نے وفاقی حکومت اور سیکریٹری داخلہ کو حکم دیا ہے کہ شہباز گِل پر تشدد کے معاملے پر انکوائری افسر مقرر کیا جائے۔
قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے شہباز گل کا مزید جسمانی ریمانڈ منظور کرنے سے متعلق مجسٹریٹ احکامات کے خلاف درخواست پر سماعت کی تھی جس کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما کو اسلام آباد پولیس نے بغاوت اور عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں 9 اگست کو حراست میں لیا تھا۔

شیئر: