Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابشر کے ذریعے غلط ٹریفک چالان اعتراض رد ہونے پر کیا کریں؟

اعتراض رد ہونے کی صورت میں ادارہ ٹریفک پولیس سے رابطہ کیاجائے(فائل فوٹو ایس پی اے)
شاہراہوں پربیشترحادثات زیادہ رفتار سے گاڑی چلانے کی وجہ سے ہوتے ہیں اس حوالے سے ادارہ ٹریفک پولیس نے مختلف شہروں کے درمیان شاہراہوں پررفتارکی حد مقرر کی ہے جس کی خلاف ورزی پرفوری طورپرچالان کیا جاتا ہے۔ 
خود کارچالان سسٹم کو ’ساھر‘ کہا جاتا ہے جو گاڑی کی رفتار کو نوٹ کرکے نمبرپلیٹ کے ذریعے گاڑی کے مالک کے اقامہ یا شناختی کارڈ نمبر پرچالان ارسال کرتا ہے۔ 
چالان کی ادائیگی بروقت کرنا ضروری ہوتا ہے۔ چالان کی عدم ادائیگی پراقامہ کی تجدید ممکن نہیں ہوتی جب تک چالان ادا نہیں کیاجاتا اقامہ تجدید نہیں ہوسکتا۔ 
خودکار چالان سسٹم پر اعتراض کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا’غلط ٹریفک چالان پرابشر کے ذریعے اعتراض داخل کیا جو رد ہوگیا، اس صورت میں کیا کریں؟‘ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے ادارے کی جانب سے کہا گیا کہ ’خودکار چالان سسٹم پراعتراض کرنے کےلیے ابشرسسٹم پربھی سہولت فراہم کی گئی ہے‘۔ 
’ابشرسسٹم کے ذریعے داخل کیے گئے اعتراض رد ہونے کی صورت میں ادارہ ٹریفک پولیس سے رابطہ کیاجائے جہاں چالان کا جائزہ لینے کے بعد موجود اہلکار فیصلہ صادر کرتے ہیں‘۔ 
واضح رہے ابشر سسٹم کے ذریعے داخل کرایا گیا اعتراض کی خود کارسسٹم کے ذریعے جانچ کی جاتی ہے اگرسسٹم داخل کیے گئے اعتراض کورد کردے اس صورت میں درخواست گزار کو چاہئے کہ وہ قریب ترین ٹریفک پولیس کے ادارے سے رجوع کرے جہاں جمع کرائے گئے اعتراض کا جائزہ لینے کے بعد پولیس اہلکار درخواست گزار کو چالان کے بارے میں تفصیلات مہیا کرتا ہے۔ 
اعتراض اگردرست ہوتو اسے کینسل کردیاجاتا ہے بصورت دیگر چالان برقرار رہتا ہے اوراس کی ادائیگی لازمی ہوتی ہے۔  

چالان کی ادائیگی کے بعد ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کی جاسکتی ہے(فائل فوٹو ایس پی اے)

 ٹریفک چالان کے حوالے سے ادارے ٹریفک پولیس کو ارسال کیے گئے سوال میں کہا گیا’ ٹریفک چالان دس ہزار ریال تک ہیں کیا لائسنس تجدید کیا جاسکتا ہے؟‘ 
سوال کاجواب دیتے ہوئے ادارے کی جانب سے کہا گیا کہ’ ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کےلیے لازمی ہے کہ درخواست گزار کی فائل میں کسی قسم کی خلاف ورزی درج نہ ہو‘۔ 
’چالان کی ادائیگی کے بعد ہی ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کی جاسکتی ہے۔ ٹریفک چالان خواہ کتنی ہی رقم کا ہوا اسے ادا کرنا ضروری ہے‘۔ 
اگرکسی شخص کو اس بات کا یقین ہے کہ چالان غلط کیا گیا ہے تواس صورت میں قانون کے تحت اسے یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے خدشے کودورکرنے کے لیے ادارے سے رجوع کرے جہاں موجود اہلکار چالان کے بارے میں تمام تفصیلات سے درخواست گزار کو مطلع کرتے ہیں۔ 
واضح رہے سعودی عرب کے تمام ریجنز اور شہروں کی شاہراہوں پرخود کارکیمرے نصب کیے گئے ہیں جو خلاف ورزیوں پرخود کارطریقے سے چالان کیے جاتے ہیں ۔ 
ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی پر3 ہزار ریال چالان مقرر ہے۔ جب کہ پارکنگ خلاف ورزی پر150 ریال اور سیٹ بیلٹ استعمال نہ کرنے پربھی 150 ریال چالان کیاجاتا ہے۔

شیئر: