Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دنیا کو محفوظ بنانے والے‘ میخائل گورباچوف کا انتقال

امریکی صدر جو بائیڈن نے میخائل گورباچوف کی موت پر تعزیتی پیغام میں اُن کو ’غیرمعمولی لیڈر‘ قرار دیا۔ فائل فوٹو: روئٹرز
امریکہ کے ساتھ سرد جنگ کا خاتمہ کرنے والے سابق سوویت حکمران میخائل گورباچوف 91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
سنہ 1990 میں میخائل گورباچوف کو اُن کی امن کے لیے خدمات کے اعتراف میں نوبل پرائز بھی دیا گیا تھا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ماسکو میں سینٹرل کلینیکل ہسپتال نے بتایا کہ ’میخائل گورباچوف ایک طویل علالت کے بعد رات کو انتقال کر گئے ہیں۔‘
گورباچوف سوویت یونین کے آخری صدر تھے۔ انہوں نے سرد جنگ کا خاتمہ کرتے ہوئے امریکہ کے ساتھ ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ کیا اور مغربی طاقتوں کے ساتھ شراکت داری شروع کی۔
دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ دو بلاک میں تقسیم تھا اور سوویت یونین کے خاتمے کے ساتھ ہی مغربی اور مشرقی جرمنی پھر یکجا ہو کر ایک ملک بن گئے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے میخائل گورباچوف کی موت پر تعزیتی پیغام میں اُن کو ’غیرمعمولی لیڈر‘ قرار دیا جس نے دنیا کو محفوظ بنایا۔ 
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے صدر پوتن کے یوکرین پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گورباچوف کی ’سوویت معاشرے کو آزاد و کھلا رکھنے کا انتھک عزم ہم سب کے لیے ایک مثال رہے گا۔‘
گورباچوف کے ملک کے اندر کی گئی اصلاحات کے نتیجے میں سوویت یونین کا خاتمہ ہوا جس کو روس کا موجودہ صدر ولادیمیر پوتن 20 ویں صدی کی ’ایک عظیم جغرافیائی تباہی‘ قرار دیتے ہیں۔ 

سنہ 1989 میں میخائل گورباچوف اور امریکی صدر رونالڈ ریگن کی پہلی ملاقات سوئٹزرلینڈ میں ہوئی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

روس کے صدارتی دفتر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے خبر رساں ایجنسی انٹرفیکس کو بتایا کہ صدر پوتن نے ’گہرے دکھ‘ کا اظہار کیا ہے اور ’وہ ان کے اہلخانہ اور دوستوں کو تعزیت کا ٹیلیگرام بھیجیں گے۔‘
صدر پوتن نے سنہ 2018 میں کہا تھا کہ اگر اُن کو موقع ملا تو وہ سوویت یونین کے خاتمے کے عمل کو واپس کریں گے۔

شیئر: