Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین کا روس کی دفاعی لائن توڑنے کا دعویٰ

یوکرین نے دشمن کی دفاعی لائن کو توڑنے کو دعویٰ کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
یوکرین نے اپنے علاقوں کا کنٹرول واپس لینے کی غرض سے شروع کی گئی نئی مہم کے تحت جنوبی شہر خیرسون کے اکثر مقامات پر دشمن کی دفاعی لائن کو توڑنے میں کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روس نے یوکرین کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو نے بندرگاہی شہر میکولائیف پر شیلنگ کر کے کیف کی جوابی جارحانہ کارروائی کو ناکام بنا دیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے سینیئر مشیر نے پیر کی رات گئے بیان دیا کہ یوکرینی فوج نے روسی کی دفاعی لائن کو چند گھنٹوں میں توڑ ڈالا ہے۔
یوکرینی فوج کی جانب سے روسی کشتیوں پر شیلنگ کا سلسلہ کچھ وقت سے جاری ہے جو یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں موجود روسی فوجوں کے لیے سامان کی سپلائی کا ذریعہ ہیں۔
دوسری جانب روسی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین کی میکولائیف اور خیرسون کے علاقوں پر جارحانہ کارروائی کی کوشش میں یوکرینی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جارحانہ کارروائی کی کوشش بری طرح سے ناکام ہوئی ہے۔
دوسری جانب روسی عہدیداروں نے کہا ہے کہ یوکرینی مقبوضہ علاقے نوفا کاخوفکا پر یوکرین کی جانب سے روکٹ حملوں کے باعث پانی اور بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔
یوکرین کے بندرگاہی شہر میکولائیف پر روس کی تازہ شیلنگ میں دو افراد ہلاک اور چوبیس زخمی ہوئے ہیں جبکہ چند گھروں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔
روس کا یوکرین پر حملہ سنہ 1945 کے بعد سے کسی بھی یورپی ریاست پر ہونے والا سب سے بڑا حملہ سمجھا جاتا ہے۔
پیر کو یوکرین کی فوجی کمانڈ نے کہا تھا کہ جنوب کی جانب مختلف اطراف میں جارحانہ کارروائیوں کا سلسہ شروع ہو گیا ہے جس میں اہم ساحلی علاقہ خیرسون بھی شامل ہے جس پر روس نے حملے کے آٹھویں روز ہی قبضہ کیا کر لیا تھا۔
یوکرین نے گزشتہ ہفتے کے دوران دس سے زائد مقامات پر حملے کیے ہیں۔ یوکرینی عہدیداروں کے مطابق ان تازہ کارروائیوں سے دشمن کمزور ہوا ہے۔

شیئر: