Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چارلس سوم باضابطہ طور پر برطانیہ کے بادشاہ بن گئے

ملکہ الزبتھ دوم 70 برس تک اقتدار میں رہنے کے بعد جمعرات کو انتقال کر گئی تھیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد چارلس سوم برطانیہ کے بادشاہ بن گئے ہیں۔ اس حوالے سے لندن کے سینٹ جیمز پیلس میں نئے بادشاہ کے اعلان کی روایتی تقریب کا انعقاد ہوا.
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق سنیچر کو منعقد ہونے والی تقریب میں چارلس سوم کو برطانیہ کا نیا بادشاہ بنانے کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔ پہلی مرتبہ یہ تقریب ٹیلی ویژن پر براہ راست دکھائی گئی۔
بادشاہ چارلس نے چرچ آف سکاٹ لینڈ کی روایات کی پاسداری کا عزم ظاہر کیا اور حلف لینے کے بعد دستاویزات پر دستخط کیے، ان کی اہلیہ ملکہ کمیلا پارکر اس موقع پر گواہ کے طور پر موجود تھیں۔
چارلس سوم اگرچہ جمعرات کو اپنی والدہ ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد بادشاہ بن گئے تھے تاہم نئے بادشاہ کے اعلان کی سرکاری تقریب ایک آئینی اور روایتی ضرورت تھی۔  
وزیراعظم لِز ٹرس سمیت موجودہ اور سابق سینیئر سیاست دانوں، بادشاہ چارلس کی اہلیہ کمیلا پارکر، بادشاہ چارلس کے بڑے صاحبزادے اور ولی عہد شہزادہ ولیم سمیت دیگر کئی اہم شخصیات بھی تقریب میں موجود تھیں۔
ملکہ الزبتھ دوم کی وفات کے بعد برطانیہ کی بادشاہت کے تخت پر فائز ہونے والے چارلس سوم نے جمعے کو اپنی پہلی تقریر کی۔
سکائی نیوز کے مطابق جمعے کو اپنی پہلی تقریر کا آغاز دُکھ بھرے الفاظ سے کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں آج آپ سے گہرے دکھ کے جذبات کے ساتھ بات کر رہا ہوں۔‘
انہوں نے ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنی پوری زندگی میں ملکہ (میری پیاری ماں) میرے اور تمام خاندان کے لیے ایک مثال تھیں اور ہم سب پر ان کا ویسا ہی قرض ہے جس قدر بھی کوئی خاندان اپنی ماں کی محبت، پیار اور رہنمائی کے لیے مقروض ہو سکتا ہے۔‘
’ملکہ الزبتھ کی زندگی ایک اچھی زندگی تھی۔ تقدیر کے ساتھ کیا گیا ایک وعدہ پورا ہوا اور ان کے انتقال پر انتہائی دکھ کا اظہار کیا گیا۔ میں آپ سب سے زندگی بھر کی خدمت کے اس وعدے کی تجدید کرتا ہوں۔‘

سنیچر کو منعقد ہونے والی تقریب میں چارلس سوم کو برطانیہ کا نیا بادشاہ بنانے کا باضابطہ اعلان کیا گیا (فوٹو: اے ایف پی)

’ملکہ نے اپنا فرض نبھانے کے لیے قربانیاں دیں‘
انہوں نے کہا کہ ’میری والدہ نے 70 برس سے زیادہ عرصے تک ملکہ کے طور پر بہت سی اقوام کے لوگوں کی خدمت کی۔‘
’انہوں نے 1947 میں اپنی 21 ویں سالگرہ کے موقع پر عہد کیا تھا کہ وہ اپنی زندگی چاہے وہ مختصر ہو یا طویل، اپنے لوگوں کی خدمت کے لیے وقف کریں گی۔‘
’یہ ایک وعدے سے بڑھ کر تھا۔ یہ ایک گہری ذاتی وابستگی تھی جس نے ان کی پوری زندگی کی راہ متعین کردی تھی۔ انہوں نے اس فریضے کے لیے قربانیاں دیں۔‘
بادشاہ چارلس سوم نے کہا کہ ’میں اپنی والدہ کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں اور میں ان کی خدمات کی زندگی کا احترام کرتا ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ ان کی موت آپ میں سے بہت سے لوگوں کے لیے بہت دکھ کا باعث ہے اور میں اس نقصان کے احساس میں آپ سب کے ساتھ ہوں۔‘
’بادشاہت کا کردار اور فرائض باقی ہیں‘
کنگ چارلس نے کہا کہ ’بادشاہت کا کردار اور فرائض باقی ہیں جیسا کہ بادشاہت کا چرچ آف انگلینڈ کے ساتھ خاص تعلق اور ذمہ داری ہے۔ وہ چرچ جس میں میرا اپنا ایمان بہت گہرا ہے۔‘

بادشاہ چارلس کی اہلیہ کمیلا پارکر، ولی عہد شہزادہ ولیم، وزیراعظم لِز ٹرس سمیت کئی اہم شخصیات تقریب میں موجود تھیں (فوٹو: اے ایف پی)

’میری پرورش دوسروں کے لیے فرض کے احساس کو فروغ دینے اور ہماری منفرد تاریخ اور ہمارے پارلیمانی نظام حکومت کی زریں روایات، آزادیوں اور ذمہ داریوں کا سب سے زیادہ احترام کرنے کے لیے ہوئی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جیسا کہ ملکہ نے خود اس غیر متزلزل عقیدت کے ساتھ عہد کیا تھا، اب میں بھی اپنے آپ سے ویسا ہی عہد کرتا ہوں کہ خدا نے مجھے اپنی قوم کے دل میں آئینی اصولوں کو برقرار رکھنے کا جو باقی وقت عنایت کیا ہے۔‘
’آپ برطانیہ میں رہیں یا دنیا بھر کے علاقوں اور خطوں میں جہاں کہیں بھی رہیں۔ آپ کا پس منظر یا عقائد کچھ بھی ہوں۔ میں وفاداری، احترام اور محبت کے ساتھ آپ کی خدمت کرنے کی کوشش کروں گا جیسا کہ میں نے اپنی پوری زندگی میں کیا ہے۔‘
بادشاہ چارلس کے مطابق ’جب میں اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھالوں گا تو یقیناً میری زندگی بدل جائے گی۔‘
’میرے لیے اب یہ ممکن نہیں رہے گا کہ میں اپنا اتنا وقت اور توانائیاں ان خیراتی اداروں اور مسائل کو دے سکوں جن کا میں بہت دھیان رکھتا ہوں، لیکن میں جانتا ہوں کہ یہ اہم کام دوسروں کے قابل اعتماد ہاتھوں میں جاری رہے گا۔‘

تقریب میں برطانیہ کے کئی سابق وزرائے اعظم بھی شریک ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)

’میری پیاری ماں آپ کا شکریہ‘
انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں اپنی ماں کو دوبارہ یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اپنی پیاری ماں سے جب آپ میرے پیارے والد کے ساتھ شامل ہونے کے لیے اپنا آخری عظیم سفر شروع کر رہی ہیں۔ صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ شکریہ۔‘
’ہمارے خاندان اور قوموں کے خاندان کے لیے آپ کی محبت اور عقیدت کے لیے آپ کا شکریہ، آپ نے ان تمام عمر اتنی تندہی سے خدمت کی ہے۔‘
یاد رہے کہ ملکہ الزبتھ دوم 70 برس تک اقتدار میں رہنے کے بعد جمعرات کو انتقال کر گئی تھیں اور ان کے انتقال پر برطانوی حکومت نے ملک میں 10 روزہ سوگ کا اعلان کر رکھا ہے۔ 

شیئر: