Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیرس کلب کے قرضوں کی واپسی میں ریلیف چاہتے ہیں: وزیر خزانہ

حالیہ دنوں میں پاکستان کی کرنسی کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں ریکارڈ تنزلی ہوئی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ’ملک سیلاب سے ہونے والی تباہی کے پیش نظر ہم پیرس کلب کے قرض دہندگان سے قرض کی واپسی میں ریلیف کے خواہاں ہیں۔‘
جمعے کی شام ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’ہم کمرشل بینکوں یا یورو بانڈ قرض دہندگان سے نہ تو کوئی ریلیف چاہتے ہیں اور نہ ہی ہمیں اس کی ضرورت ہے۔ دسمبر میں ایک ارب ڈالر بلین کا بانڈ واجب الادا ہے جس کی ہم وقت پر اور مکمل ادائیگی کریں گے۔‘
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے تمام کمرشل قرضوں کی ادائیگی جاری رکھیں گے۔ ہمارا یورو بانڈ کا قرض 2051 تک صرف آٹھ ارب ڈالر ہے۔ یہ کوئی بڑا بوجھ نہیں ہے۔‘
مفتاح اسماعیل کے مطابق پاکستان کے قرضوں کا ایک اہم حصہ دوست ممالک کا ہے جنہوں نے کہا ہے کہ وہ دیے گئے قرض کی مدت بڑھا دیں گے۔
بین الاقوامی میڈیا کے ادارے بلومبرگ سے بات کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ پیرس کلب کی ادائیگی ایک ارب 20 کروڑ ڈالر ہے اگر اس قرض کی واپسی میں التوا ملتا ہے تو پاکستان کو تباہ کن سیلاب کے بعد تعمیر نو کی کوششوں میں مدد ملے گی۔
حالیہ دنوں میں پاکستان کی کرنسی کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں ریکارڈ تنزلی ہوئی ہے۔
قبل ازیں پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نیویارک میں ایک انٹرویو میں دنیا کے امیر ممالک سے اپیل کی تھی کہ وہ پاکستان کو قرضوں میں ریلیف دیں کیونکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث آنے والے بدترین سیلاب سے انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے، فصلیں تباہ ہو گئیں، دنیا کواس صورتحال میں ہماری فوری مدد کرنی چاہیے۔‘

اقوام متحدہ نے حالیہ سیلاب سے معاشی بحران میں اضافے کے بعد پاکستان  کے بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کا کہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان محض اپنے وسائل سے اس صورتحال کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ آئندہ دو ماہ کے دوران پاکستان کو قرضوں کی قسطیں ادا کرنی ہیں جبکہ سیلاب سے ہماری معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں غیرمتوقع طور پر بے تحاشہ بڑھ چکی ہیں، سردیوں کے لیے گیس کی قلت ہے۔  ’ترقی یافتہ اقوام اور ممالک کوہم سے توقعات وابستہ کرنے کی بجائے موجودہ صورتحال پر ہماری مدد کرنا ہوگی۔‘
اضح رہے کہ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں اقوام متحدہ کی یادداشت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ حالیہ سیلاب سے معاشی بحران میں اضافے کے بعد پاکستان کو بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگی معطل کرنی چاہیے۔
برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے اقوام متحدہ کی ایک یادداشت کا حوالے سے رپورٹ شائع کی تھی جس کے مطابق اس یادداشت میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے قرض دہندگان کو قرضوں میں ریلیف پر غور کرنا چاہیے تاکہ پالیسی ساز تباہی کی صورت میں قرض کی ادائیگی پر مالی امداد کو ترجیح دے سکیں۔

شیئر: