Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پوتن نے پاکستان کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے جائزہ لینے کا یقین دلایا ہے: شہباز شریف

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے پاکستان کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے جائزہ لینے کا یقین دلایا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی مطابق جمعہ کو’بلومبرگ‘ کو دیے گئے انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ صدر پوتن نے ملاقات کے دوران گیس سپلائی کا جائزہ لینے کی یقین دہانی کرائی ہے  لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی کمٹمنٹ نہیں ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان روس سے گندم کی خریداری کا بھی خواہاں ہے کیونکہ سیلاب کے باعث زمین گندم کی بوائی کے لیے تیار نہیں ہوسکتی۔
وزیراعظم نے کہا کہ عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں غیرمتوقع طور پر بے تحاشہ بڑھ چکی ہیں، سردیوں کے لیے گیس کی قلت ہے۔  ’ترقی یافتہ اقوام اور ممالک کوہم سے توقعات وابستہ کرنے کی بجائے موجودہ صورتحال پر ہماری مدد کرنا ہوگی۔‘
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دنیا کے امیرممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان کو قرضوں میں ریلیف دیں کیونکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث آنے والے بدترین سیلاب سے انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا، لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے، فصلیں تباہ ہوگئیں، دنیا کواس صورتحال میں ہماری فوری مدد کرنی چاہئے۔
’پاکستان محض اپنے وسائل سے اس صورتحال کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ آئندہ دو ماہ کے دوران پاکستان کو قرضوں کی قسطیں ادا کرنی ہیں جبکہ سیلاب سے ہماری معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ اس وقت مجھے پاکستان میں ہونا چاہئے تھا کیونکہ پاکستان میں سیلاب سے لاکھوں لوگ متاثر ہیں، انہیں ریلیف کی ضرورت ہے لیکن میں دنیا کو صورتحال سے آگاہ کرنے کے لیے آیا ہوں۔
’پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں کے باعث بدترین سیلاب کا سامنا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کا باعث بننے والے عوامل میں ہمارا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن پاکستان سب سے زیادہ متاثرہ ملکوں میں شامل ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ دنیا نے ہماری جو مدد کی اس پر شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن ہمیں اس سے کہیں زیادہ اور فوری مدد کی ضرورت ہے ، لاکھوں بچے بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں، کھڑے پانی سے وبائی امراض پھوٹ رہے ہیں، متاثرہ علاقوں میں کمبل ، خوراک بالخصوص بچوں کی غذا کی ضرورت ہے۔
ان کے مطابق سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 30ارب ڈالر لگایا گیا ہے، ہمیں لوگوں کی بحالی اورتعمیر نو کے لیے مددکی ضرورت ہے، متاثرین کی دوبارہ آباد کاری کرنا ہے اور زراعت اورصنعت کو بحال کرنا ہے۔
ایسی صورتحال میں دنیا ہمیں نظرانداز نہیں کرسکتی۔ وزیراعظم نے دنیا کے خوشحال ملکوں ، آئی ایم ایف اورعالمی بینک سے اپیل کی کہ پاکستان کوقرضوں کی ادائیگی میں ریلیف دیا جائے کیونکہ آئندہ دو ماہ کے دوران پاکستان پر قرضوں کی ادائیگی کی بھاری ذمہ داری ہے۔
’حال ہی میں آئی ایم ایف سے سخت شرائط پر معاہدہ ہوا ہے ہر ماہ بجلی اور پٹرولیم پر ٹیکس لگانا پڑ رہا ہے، پاکستان کےلئے یہ بہت مشکل صورتحال ہے بالخصوص ایسے میں جبکہ سیلاب متاثرین کی بحالی اورتعمیرنو کا چیلنج درپیش ہے۔‘

شیئر: